بھٹو کی نسل پرست حکومت نے کوٹہ سسٹم لگاکر تقسیم کی بنیاد ڈالی: ایم کیو ایم رہنما

کراچی : ایم کیو ایم  پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کاکہنا تھا کہ   بھٹو کی نسل پرست حکومت   نے کوٹہ سسٹم لگاکر تقسیم کی بنیاد ڈالی ،ایک سے 15 گریڈ کی نوکریاں مقامی لوگوں کو ملنی چاہئیں۔

ایم کیو ایم  پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی  نے   دیگر رہنمائو ں  کے ساتھ مل کر  پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ    بھٹوکی نسل پرست حکومت   نے کوٹہ سسٹم لگاکر تقسیم کی بنیاد ڈالی ،ایک سے 15 گریڈ کی نوکریاں مقامی لوگوں کو ملنی چاہئیں۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ کے شہری علاقوں کے جعلی ڈومیسائل بنوائے گئے، نوکریاں ہڑپ کی گئیں، ہم نے کبھی کسی سے جعلی ڈومیسائل نہیں بنوایا، عدالتوں میں ہمارا انصاف سسک رہا ہے، کوٹہ سسٹم غیر منصفانہ، جابرانہ ہے، پہلے کوٹہ سسٹم جاگیردارانہ نظام کو بچانے کیلئے لگایا گیا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کسان کا بیٹا میڈیکل کالج میں پڑھ رہا ہوتا تو ہمیں تسلی ہوتی، گزشتہ 50 سال ہم پر ظلم کیا گیا، پاکستان میں سندھ سب سے آخری نمبر پر ہے، سندھ میں شرح خواندگی شرمناک حد تک کم ہے۔

ہم سندھ ہائیکورٹ کے 30 جون کے فیصلے پر شکر گزار ہیں، 56 ہزار نوکریاں جو تعصب اور نسل پرستی پردی جاتی تھیں عدالت نے ذرا ٹھہرو کی آواز لگائی ہے، اس فیصلے نے نوجوانوں اور قوم کو یقین دیا ہے۔

خالد مقبول کا کہنا تھا کہ 50 سالوں میں انصاف سے محرومی کی پوری تاریخ ہے، لوگوں نے سرکاری نوکری کے لیے درخواست دینی چھوڑدی تھی۔ ان کاکہنا تھا کہ   سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں 140اے پر عمل درآمد کا فیصلہ آچکا ہے لیکن اس پر عمل نہیں ہورہاا س پر سو موٹو ایکشن لیں۔

اس بارے میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 60 فیصد دیہی بھائیوں کےلیے تو 40 فیصدکوٹہ کراچی، حیدرآباد کے نوجوانوں کے لیے تھا مگر ان میں سے 80 فیصد سے زیادہ نوکریاں شہری علاقوں کےلوگوں کو نہیں ملیں، ہم 50 سالوں میں کوٹہ سسٹم کے ناجائز استعمال کو ختم نہیں کرواسکے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی، حیدر آباد اور سکھر پر سرکاری ملازمتوں کے دروازے بند کئے گئے، کوٹہ سسٹم کا اپنی مرضی سے استعمال ہوا، کراچی، حیدر آباد اور سکھر کا 40 فیصد کوٹہ تھا، 80 فیصد سے زیادہ داخلے اور نوکریاں کراچی، حیدر آباد اور سکھر کے نوجوانوں کو نہیں ملیں۔

ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ کوٹہ سسٹم کا فائدہ سندھ کے دیہی علاقوں کے کسانوں کے بچوں کو بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کل سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ،ہمارا مؤقف سرخرو ہوا، ہم اللہ کے سامنے سجدہ ریز ہیں، کوٹہ سسٹم کے غیر متعصبانہ استعمال کو بے نقاب کیا گیا، سندھ میں رہنے والوں کا حق دوبارہ مارا جا رہا تھا، ہم نے میرٹ کے ایک اور قتل کو روکا ہے۔