ہاکی پاکستان کا قومی کھیل ہے اس کھیل سے ہماری سنہری یادیں جڑی ہوئی ہیں ہم ورلڈ کپ سمیت متعدد ٹائٹل جیت چکے۔ پاکستان نے ہاکی میں وہ شاندار کار نامے سر انجام دئیے اور ایسے ماہر کھلاڑی پیدا کئے جن کی مثال رہتی دنیا تک دی جاتی رہے گی۔ قومی کھیل اور قومی ہیروز نے ہمارا سر فخر سے بلند کیا دل پر ہاتھ رکھ کر ایمانداری سے بتائیں کہ ہم نے ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا؟ ہم نے بحیثیت قوم اس قومی کھیل کے ساتھ کچھ اچھا نہیں کیا۔ ہاکی کے کھیل میں ہمارے کھلاڑیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پاکستان کا نام روشن کیا ہماری حکومت اور ہماری ”ریاست“ کی ترجیحات میں ہاکی کبھی شامل نہیں رہی 1992 کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے کے بعد تو ترجیحات یکسر تبدیل ہوگئیں۔ ہم نے اس قومی کھیل کو سوتیلا اور انگریز کے ”شغل“ کو اپنا ”قومی“ کھیل قرار دے کر ساری توجہ کرکٹ کی ترویج و ترقی پر مرکوز کر دی۔ مجھے کبھی کبھار تو یہ شک بھی پڑتا ہے کہ ہمیں اس قومی ”ورثے“ سے محروم کرنے کی خاطر 1992 کا کرکٹ ورلڈ کپ ہماری ”جھولی“ میں ڈالا گیا اگر غیر جانبدارانہ تجزیہ کیا جائے تو اس ورلڈ کپ میں ہماری کارکردگی اس قابل کہاں تھی کہ ہم فاتح قرار پاتے۔ میرا خیال ہے کہ ہمیں ورلڈ کپ کا ”تحفہ“ دینا کسی گریٹ گیم کا حصہ محسوس ہوتا ہے۔ اس حوالے سے ایک مذہبی جماعت کے سابق امیر سے منسوب یہ بات کہ ایک مسلم ملک کے سربراہ نے دورہ پاکستان پر سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل حمید گل سے کہا کہ آپ نے تمام سیاسی جماعتوں کو آزما لیا ایک موقع اس مذہبی جماعت کو بھی دے کر دیکھیں یہ جماعت ہر لحاظ منظم بھی ہے اور بین الاقوامی سطح پر بھی اس کے تعلقات ہیں۔ ان کی یہ بات سن کر جنرل حمید گل نے کہا کہ ہم عمران خان کو مستقبل کاوزیراعظم بنانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ ان کی اس بات میں کتنی صداقت ہے اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا البتہ حالات و واقعات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کرکٹ کو ”ریاست“ کا کندھوں پر بٹھانا اور قومی کھیل کو سر سے نیچے پٹخنا بلاوجہ نہیں ہے اس کے پیچھے گہری سازش تھی۔ ہم نے سارا زور کرکٹ پر لگا دیا اور ہاکی سمیت باقی تمام کھیل نظر انداز کر دئیے اب طویل عرصہ بعد ہاکی کے میدان سے اچھی خبریں آ رہی ہیں، سلطان اذلان شاہ ہاکی کپ میں پاکستان اور جاپان فائنل میں پہنچ گئے۔ پاکستان 2011 کے بعد پہلی بار اذلان شاہ کپ کے فائنل میں پہنچا ہے۔ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں جاری ایونٹ میں جاپان نے ملائیشیا کو 1-2 سے شکست دے دی۔ پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان اور جاپان کے 10، 10 پوائنٹس ہو گئے، جس کے بعد دونوں ٹیموں نے فائنل کے لئے کوالیفائی کر لیا ہے۔ دنیا کی بہترین ٹیموں میں سے فائنل تک پہنچنا چھوٹی کامیابی نہیں ہے اس پر ہاکی ٹیم کے کپتان، مینجمنٹ اور ٹیم مبارکباد کی مستحق ہیں۔
یہ پرفارمنس قومی کھیل کے لیے آکسیجن کا کام کرے گی ضرورت ہے کہ اس وقت لڑکوں کو بھرپور سپورٹ کیا جائے۔ جس کو پاکستان اورقومی کھیل سے محبت ہے وہ یقینی طور پر اپنی انا کو پیچھے رکھ کر پاکستان ٹیم کی مزید کامیابیوں کی دعا کرے گا ٹیم جیتے گی تو ہم سب کی عزت ہوگی، ہاکی میں ذاتی مفاد اور گروہ بندی کو پاکستان پر قربان کرکے صرف اور صرف ٹیم کی جیت کے لیے دعا کریں۔ ٹیم کو اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں بھیجنے اور غیر جانبدار کمیٹی سے لڑکوں کا انتخاب کرانے پر چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود خان کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
رانا مشہود احمد خان یوں تو سیاست دان ہیں لیکن ان کے اندر ایک بڑا کھلاڑی چھپا ہوا ہے وہ شہباز شریف کی پنجاب کابینہ میں وزیر کھیل تھے تو انہوں پنجاب سپورٹس فیسٹیول جیسا تاریخی کام کیا جس نے پنجاب میں دم توڑتے کھیلوں کو نئی زندگی بخشی اس فیسٹیول میں کئی عالمی ریکارڈ قائم ہوئے بے شمار کھیل ایسے ہیں جن میں پاکستان کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آج بھی اس سپورٹس فیسٹیول کی وجہ سے قائم و دائم ہے۔ رانا مشہود احمد خان نے اس سپورٹس فیسٹیول کے کامیاب انعقاد کے باوجود بدترین ریاستی جبر بھی برداشت کیا ان پر کرپشن کے بھونڈے الزامات بھی لگے وہ نیب جیسے بدنام زمانہ ادارے میں پیشیاں بھی بھگتتے رہے۔ اس کے باوجود ان کی مٹی سے محبت اور کھیل سے عشق میں کمی واقع نہ ہوئی وہ آج بھی اس سفر پر چل رہے ہیں اور ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں وہ منزل تک پہنچیں گے اور منزل کیا؟ پاکستان کا پرچم سربلند رکھنا۔ انہوں نے ہاکی کے تن مردہ میں جان ڈال دی ہے ہاکی کے بگڑے ہوئے معاملات کو صرف دو ماہ میں راہ راست پر لے آئے ہیں۔ رانا مشہود نے ہاکی ٹیم کو روانہ کرنے سے پہلے وعدہ کیا ہے کہ پاکستان کی ہاکی کو ہر حوالے سے بھرپور معاونت اور سپورٹ فراہم کریں گے ان کے اس اعلان سے ہی لڑکوں نے جان لڑا دی ہے اس کامیابی میں رانا مشہود خان کے ساتھ اولمپئن خواجہ جنید، شاہد اسلام اور جاوید میمن کا بھی بڑا ہاتھ ہے انہوں نے جس طرح بگڑے معاملات کو سنبھال کر پاکستان ہاکی کی سمت کو درست کیا اس پر وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ آئیے آگے بڑھ کر اپنے اپنے انا کے خول سے باہر نکل کر صرف اور صرف پاکستان ہاکی کی عزت کا سوچیں۔
رانا مشہود سے درخواست ہے کہ پاکستانی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے ابھی سے بڑی انعامی رقم کا اعلان کریں تاکہ لڑکے بھی خوش ہوکر زیادہ جان ماریں اور پاکستان کا پرچم ایک بارپھر اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں سربلند ہو۔ رانا مشہود کو پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کو فالو کرنا چاہیے جنہوں نے ابھی سے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ جیتنے کی صورت میں ہر کھلاڑی کو ایک ایک لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کرکے سب کے دل جیت لیے ہیں، ہاکی کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے کھلاڑیوں کو خوشحال بنانا بہت ضروری ہے۔ سینٹرل کنٹریکٹ کا بھی اعلان کرنا پڑے گا تاکہ لڑکے باہر جاکر لیگ کھیلنے کے بجائے ملکی عزت کو ترجیح دیں۔ یقین ہے کہ رانا مشہود خان کی طرف سے فائنل جیتنے پر کم ازکم دس سے پندرہ لاکھ فی کس کا اعلان ضرور ہوگا، رانا مشہود قدم بڑھاؤ ہاکی کو بچاؤ۔ پوری قوم اور ساری ہاکی فیملی آپ کے ساتھ ہے۔