اسلام آباد: تحریک انصاف کے حمایت یافتہ 82 اراکین قومی اسمبلی نےسنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے حوالے سے بیان حلفی الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے حکمت عملی بتاتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستوں کے لیے ترجیحی فہرست جلد جمع کرادی جائےگی ۔
خیا ل رہے کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے ۔ خط میں استدعا کی گئی ہے کہ سنی اتحاد کونسل کو خواتین اور غیر مسلم مخصوص نشستیں الاٹ کی جائیں۔
دوسری طرف
سپریم کورٹ نے 8 فروری کے انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کر دی اور درخواست گزار علی خان پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل تین رکنی بینچ نے 8 فروری کے عام انتخابات کالعدم قرار دینے کی بریگیڈیئر ریٹائرڈ علی خان کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی عدم پیشی پر عدالت نے درخواست کو خارج کرتے ہوئے علی خان پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست گزار علی خان کی ای میل سپریم کورٹ کو موصول ہوئی اور درخواست گزارنے ای میل کے ذریعے بیرون ملک موجود ہونے سے آگاہ کردیا لہٰذا ریاست یقینی بنائے کورٹ مارشل ہوا شخص بریگیڈیئرکا رینک استعمال نہ کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر علی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے۔ عدم حاضری پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو درخواست گزار کو پکڑ کرعدالت میں پیش کرنے کاحکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ میں دائر ہونے والی درخواست میں علی خان نے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ ان انتخابات کو کالعدم قرار دے کر اپنی زیر نگرانی 30 روز میں ملک میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں۔