فارم پنتالیس یا سنتالیس کا معاملہ الیکشن کمیشن دیکھ رہا ہے،نگران حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں : مرتضی سولنگی

اسلام آباد:نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کاکہنا ہے کہ   اگر کسی امیدوار کو شکایت ہےتو قانونی فارم موجود ہیں ۔ نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ     اگر کسی امیدوار کو شکایت ہےتو قانونی فارم موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ   اگر کسی امیدوار کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے انصاف ملنا چاہیے،الیکشن کمیشن 22 فروری تک مکمل نتائج دینے کا پابند ہے۔

ان کاکہنا تھا کہ بطور پارلیمانی امور وزیر کے اجلاس بلانے کی سمری پر میرے دستخط ہوں گے ۔ آئین کے مطابق آزاد امیدوار وزیراعظم کیلئے کھڑا ہوسکتا ہے۔ جو اکثریت رکھے گا وہ چاہے پارٹی کا ہو یا آزاد وزیراعظم بن جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ لوگوں کی مشکلات دور ہوں گی۔

مرتضیٰ سولنگی نے کہاوزارت اطلاعات کے علاوہ وزارت پارلیمانی امور کی ذمہ داری بھی مجھ پر ہے، قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے لئے سمری پر میرے دستخط ہوں گے۔ قانونی طور پر جب مناسب اور ضروری ہوگا اجلاس طلب کیا جائے گا، مرتضیٰ سولنگی نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کے بعد 14 دن کے اندر حتمی انتخابی نتائج جاری کرنا ہوتے ہیں،آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت صدر مملکت الیکشن کے بعد 21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس بلا سکتے ہیں۔ انتخابات سے 21 دن بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی آخری تاریخ 29 فروری ہے۔

29 فروری تک کسی بھی دن اجلاس بلایا جا سکتا ہے۔ آئین کے تحت قومی اسمبلی کا کوئی بھی رکن وزیراعظم، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر، کا انتخاب لڑ سکتا ہے۔نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے واضح کیا ہے فارم پنتالیس یا سنتالیس کا معاملہ الیکشن کمیشن دیکھ رہا ہے،نگران حکومت کا ان فارم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔  الیکشن کمیشن کو انتخابات کے بعد 14 دن کے اندر حتمی انتخابی نتائج جاری کرنا ہوتے ہیں۔