کرمان: ایران کے جنوب مشرقی شہر کرمان میں ایک ایرانی فوجی نے ساتھی فوجیوں پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ان میں سے پانچ ہلاک ہو گئے۔
سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ فائرنگ اس وقت ہوئی جب فوجی بیرک کے ہاسٹل میں پہنچا اور آرام کر رہے فوجیوں پر گولی چلا دی۔ میڈیا نے بتایا کہ ایسا کرنے کا مقصد فوری طور پر واضح نہیں ہو سکااور مشتبہ شخص، جس کی شناخت نہیں ہو سکی، فرار ہو گیاہے۔ حملہ آور فوجی کی شناخت سمیت کوئی اور تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق جان لیوا فائرنگ کا واقعہ ایران کے صوبے کرمان کے فوجی اڈے پر پیش آیا،جس کے بعد فائرنگ کرنیوالے فوجی اہلکار کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں کرمان میں 2 مہلک دھماکے ہوئے تھے، جس میں عراق میں 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کی تقریب کے دوران 94 افراد ہلاک اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوگئے تھے، ان بم دھماکوں کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ گروپ نے قبول کی تھی۔
خیال رہے کہ 2022 میں ایک ایرانی فوجی نے ملک کے جنوب میں سڑک کے کنارے ایک پولیس اسٹیشن میں دوسرے فوجی اور 3 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا