راولپنڈی: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میں نے قوم کی ترجمانی کی ہے میں بے گناہ ہوں، مجھے جھوٹے مقدمے میں گرفتار کر رہے ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے اپنیرہائی اور دوبارہ گرفتاری کےموقع پرکہا کہ مجھے سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جیل میں کیسا سلوک ، کیسا رویہ اور کس کی بدمعاشی ۔۔۔ شاہ محمود قریشی کی دوبارہ گرفتاری اور دھکم پیل نے سارا نظام کھول کر رکھ دیا۔۔اگر پاکستان کے سابق وزیرخارجہ کے ساتھ بھی ایسا سلوک کیا جا رہا ہے تو پھر عوام کا تو پوچھیں ہی مت
مکمل ویڈیو آگئی#shahmehmoodqureshi pic.twitter.com/giYyuEQLAc— Muhammad Usama Ghazi (@ghaziusama) December 27, 2023
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مجھے سپریم کورٹ کے تین ججز نے رہائی دی اور اسی وقت انہوں نے تھری ایم پی او کے تحت میری نظر بندی کے احکامات جاری کر دیے۔ یہ لوگ سپریم کورٹ کے آرڈرز کا مذاق بنا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ سائفر کیس میں رہائی کے بعد پنجاب پولیس نے شاہ محمود قریشی کو تھانہ آرے بازار اور تھانہ صدر بیرونی میں درج مقدمات میں نامزد ملزم ہونے پر دوبارہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان مقدمات کی تفتیش کے لیے ملزم کو حراست میں رکھنا ضروری ہے۔ پولیس نےبتایا کہ نظر بندی آرڈرز میں شاہ محمود قریشی سے 9 مئی واقعات سے متعلق تفتیش کرنے کو کہا گیا ہے۔
گزشتہ روز سائفر مقدمہ میں متعلقہ عدالت کی طرف سے جاری ہونے والی روبکار کے بعد سابق وزیر خارجہ کی رہائی کے احکامات جاری کیے گیے تھے، تاہم راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے شاہ محمود قریشی کو نقصِ امن کے تحت نظر بندی کے احکامات جاری کر دیے گئے۔سی سی پی نے دپٹی کمشنر کو نظربندی کے آرڈرز واپس لینے کی سفارش کی تھی جس پر نظر بندی کے آرڈرز واپس لے کر آج ان کو رہا کیا گیا تھا۔رہائی کے موقع پر دوسرے کیس میں پولیس نے شاہ محمود قریشی کو گرفتار کر لیا۔