اسلام آباد: نگران وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے سانحے نے اس قوم کا عزم مضبوط تر کیا، قوم کی ہمدردیاں ان والدین کے ساتھ ہیں جن کے بچوں نے اس سانحے میں عظیم قربانی دی۔
سانحۂ آرمی پبلک اسکول کی نویں برسی پر نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑنے کہا کہ 9 برس پہلے آج کے دن دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر بزدلانہ حملہ کیا، یہ ایسا سانحہ تھا جس نے دنیا بھر کی آنکھیں نم کر دیں۔ آج بھی جب اس دن کو یاد کرتا ہوں تو آنکھیں اشک بار ہو جاتی ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ دشمن نے ہمارے مستقبل، ہمارے چمن کی ننھی کونپلوں کو روند کر قوم کا حوصلہ پست کرنے کی ناکام کوشش کی، پاکستانی قوم، وطن کے امن کو تباہ کرنے کا سوچنے والے تمام شرپسندوں کو جہنم واصل کرنے تک اپنی سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرنسپل شہید طاہرہ قاضی، نہتے اساتذہ طالب علموں کو بچانے کے لیے سیسہ پلائی دیوار بن کر ڈٹی رہیں اور جامِ شہادت نوش کیا، آج کا دن ان عظیم شہیدوں کی عظیم قربانی کو یاد کرنے کا بھی دن ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انسانی تاریخ میں قربانی کی ایسی تابندہ مثالیں بہت کم ملتی ہیں، پاکستانی قوم دہشت گردی کی جنگ جیت چکی ہے، قوم نے دشمن کے پاکستان میں شر انگیزی اور انتشار پھیلانے کے تمام حربے ناکام کر دیے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ شہید طاہرہ قاضی اور شہید اعتزاز حسن جیسے نڈر لوگوں کو بزدل دہشت گرد کبھی ہرا نہیں سکتے، پوری قوم کو اپنے ان عظیم شہداء اور ان کے اہلِ خانہ پر فخر ہے، پوری قوم سانحۂ آرمی پبلک اسکول کی یاد میں غم زدہ ہے۔
نگراں وزیرِ اعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ پوری قوم پہلے سے زیادہ مضبوط اور اس عفریت کے خلاف متحد ہے، پاکستانی قوم تمام شرپسندوں کو جہنم واصل کرنے تک اپنی سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، دہشت گردوں اور پاکستان کے امن کے دشمنوں کو میرا واضح پیغام ہے، پاکستانی قوم متحد ہے۔
دوسری جانب نگران وفاقی وزیر اطلاعات،نشریات و پارلیمانی امورمرتضٰی سولنگی، استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان سمیت دیگر اہم شخصیات نے سانحہ آرمی پبلک سکول (16 دسمبر 2014) پراپنے پیغام دیے۔ یہ آج کا دن سقوط مشرقی پاکستان اور آرمی پبلک سکول کی تلخ یادیں رکھتا ہے، معصوم بچوں کی شہادتوں سے ہمارے دل آج بھی خون کے آنسو رو رہے ہیں ،ہمیں پاکستان کے خلاف دشمن کی ہر طرح کی سازشوں کو ناکام بنانا ہو گا،زندہ قوموں کی تاریخ میں ایسے دن انتہائی گہرے زخم چھوڑتے ہیں ،آج ہمیں وطن عزیز کی مضبوطی اور بہتری کا عہد کرنا چاہیے،قیام پاکستان کو استحکام پاکستان میں بدلنے کا وقت آ چکا ہے۔