غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آخری روز، 81 اسرائیلی اور 180 فلسطینی قیدی رہا

غزہ: حماس اور اسرائیل میں دو روزہ توسیع کے بعد عارضی جنگ بندی کا آخری روز ہے۔غزہ سے 10 اسرائیلیوں اور دو غیر ملکی شہریوں کی رہائی کے بعد تیس فلسطینی خواتین اور بچوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کر دیا گیا۔

 

عرب میڈیا کے مطابق حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی شروع ہونے کے بعد سے یرغمالیوں کی رہائی کا یہ پانچواں تبادلہ ہے۔

 

جنگ بندی میں دو روزہ توسیع کے آخری روز  تک غزہ میں حماس کی طرف سے 81 قیدیوں کو رہا کیا گیاجن میں زیادہ تر اسرائیلی شہری ہیں جبکہ اسرائیل نے خواتین اور بچوں سمیت کل 180 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔

 

دوسری جانب  اسرائیلی فورسز نے فلسطینیوں کو عارضی جنگ بندی کے باوجودشمالی غزہ کی طرف جانے سے خبردار کر دیا۔

 

سماجی رابطے کی ویب سائت ایکس پر اسرائیلی فوجیوں کی طرف سے پیغام جاری کیا گیا کہ شمالی غزہ کی طرف جانے کی کوشش نہ کریں، جو ایک جنگی علاقہ سمجھا جاتا ہے۔ آپ صرف صلاح الدین روڈ کے ذریعے وادی غزہ کے جنوب میں جا سکتے ہیں۔

 

 

اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے مزید کہا گیا کہ سرحد کے ایک کلومیٹر کے اندر جانا منع ہے، سمندر میں داخلہ ممنوع ہے۔

 

غزہ میں فلسطینیوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اسرائیل اور حماس جنگ بندی میں مزید توسیع کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے ہونے والی تباہی کے بعدوہ انتہائی ضروری امداد کی تلاش میں ہیں۔

 

حماس اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی میں مزید توسیع کے حوالے سے قطر کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی میں مزید توسیع کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

 

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بربریت سے 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سیکڑوں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں افراد زخمی ہیں۔اسرائیل میں سرکاری طور پر مرنے والوں کی اب تک کی  تعداد 1 ہزار 200ہے۔

gaza wargenocidehostagesisrael hamas war