غزہ: غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو سلسلہ 14ویں روز بھی جاری ہے۔ اسرائیلی فوج کی غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 900 ہو گئی اور 13 ہزار 500 سے زائد افراد زخمی ہیں۔
فلسطینی حکام کا کہنا ہےکہ مجموعی طورپر مرنے والوں میں 1500 سے زائد بچے، ایک ہزار خواتین اور 120 بزرگ شامل ہیں جبکہ تباہ عمارتوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ رضاکاروں کے لیے ملبے تلے دبے تمام افراد کونکالنا ممکن ہی نہیں رہا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے رفاح میں بھی گھروں پربم برسائے جس میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ اسرائیلی طیاروں نے الزیتون علاقے میں آرتھوڈوکس چرچ کو بھی میزائلوں سے نشانہ بنایا جہاں سیکڑوں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں، یہ گرجا گھر اسی اسپتال کے ساتھ واقع ہے جہاں اسرائیلی فوج نے 500 فلسطینیوں کو شہید کیا تھا۔
مغربی کنارے میں نورالشمس پناہ گزیں کیمپ پر حملے میں 12 فلسطینی شہید کیے گئے جبکہ خان یونس علاقے میں بمباری سے 7 فلسطینی موت کی آغوش میں گئے۔ جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بھی بمباری جاری رہی، غزہ کے علاقے کراما میں 14 منزلہ الاندلس ٹاور اور الزہرہ شہر میں تین بلند عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردی گئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی زمینی فوج کو غزہ میں کارروائی کے لیے گرین سگنل دیدیا گیا ہے جس کے بعد حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے عرب اورمسلم دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب مارچ کرے تاکہ مظلوم فلسطینیوں کو صیہونی جارحیت سے بچایا جائے۔