میجر جنرل نے  بتایا  جنرل فیض کی کرپشن کےثبوت موجود ہیں لیکن کسی کو جرات نہیں ان کے خلاف کارروائی کرسکے: سینئر صحافی

 

اسلام آباد : سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ  نیب ہمیشہ سیاستدانوں اور سول بیوروکریٹس کے پیچھے جاتا ہے یہ اتنا بے بس ادارہ ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد سول اداروں کی سربراہی کرنے والے ریٹائرڈ فوجی جرنیلوں کا بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔

 

روزنامہ جنگ میں شائع اپنے کالم میں سینئر صحافی حامد میر نے لکھا کہ تازہ ترین مثال واپڈا کے سابق چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین کی ہے۔ ان کو نواز شریف نے 2016ء میں واپڈا کا چیئرمین بنایا اور پھر 2021ء میں عمران خان نے انہیں ایکسٹینشن دی۔ 2022ء میں تحریک عدم اعتماد کے دوران پتہ چلا کہ مزمل حسین تو واپڈا ہاؤس میں بیٹھ کر سیاسی جوڑ توڑ کرتے ہیں۔ ان کےخلاف نیب نے ایک انکوائری شروع کی اور استعفیٰ لیکر انکوائری بند کردی۔

 

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے پہلے واپڈا کے ایک اور چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ زاہد علی اکبر کیخلاف بھی نیب نے انکوائری کی تھی۔ ان کے 70 غیر ملکی اکاؤنٹس کا پتہ چلا تھا۔ نیب نے کچھ رقم لیکر ان کیخلاف انکوائری بھی بند کردی تھی۔

 

حامد میر کا کہنا تھا کہ مارچ 2023ء میں نیب راولپنڈی نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کیخلاف آمدنی سے زیادہ اثاثے رکھنے کے الزام میں انکوائری شروع کی اور چند دن کے اندر اندر یہ انکوائری بند کردی گئی۔ ایک ریٹائرڈ میجر جنرل نے خود مجھے بتایا کہ فیض حمید کے غیر قانونی اثاثوں کے متعلق دستاویزی ثبوت انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھے لیکن پچھلے ایک سال میں کوئی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکا۔

ثبوتجنرل فیضکرپشنمیجر جنرل