اسلام آباد:سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے چینی کی قیمت میں اضافہ کاروباری استحصال اورناقص گورننس کوقراردیدیا ۔اسحاق ڈار نے سائٹ ایکس پرکہا کہ موجودہ 23 لاکھ میٹرک ٹن ذخائر پرخطرےکی گھنٹی بجانےکی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمت میں اضافہ سٹاک پوزیشن کی وجہ سے نہیں ہوا،ڈھائی لاکھ ٹن چینی برآمد کرنےکی اجازت سوچ سمجھ کردی تھی اورمتعلقہ حکام اوراداروں سے دستیاب سٹاک کی تصدیق کی گئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرشنگ کےنتائج، قومی کھپت اورسٹریٹیجک ذخائرکوملحوظ خاطررکھا گیااورچینی برآمد کرکے ساڑھے 12 کروڑ ڈالر قیمتی زرمبادلہ کمایا گیا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ 16 نومبر تک اگلےکرشنگ سیزن میں صرف ڈھائی ماہ باقی ہیں،موجودہ 23 لاکھ میٹرک ٹن ذخائر پرخطرےکی گھنٹی بجانےکی ضرورت نہیں ہے ۔چینی کی ماہانہ کھپت صرف 5 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ ہے،نئےکرشنگ سیزن کےآغاز پرذخیرہ تقریباً 10 لاکھ میٹرک ٹن ہوگا۔