اسلام آباد :وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ آئین کے راستے سے آئے تھے اسی راستے سے واپس جارہے ہیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے قوم سے الوداعی خطاب میں کہا کہ آئین کے راستے سے آئے تھے اسی راستے سے واپس جارہے ہیں۔ ضمیر اورقلب کے اطمینان کے ساتھ واپس جارہے ہیں۔راجہ ریاض کی مشاورت سے نگران وزیرا عظم انوارالحق کاکڑ کے نام پر اتفا ق ہوا۔
انہوں نے کہاکہ ملک کی باگ ڈور نگران حکومت کے سپرد کررہا ہوں۔آئین کے راستے سے آئے تھے اسی راستے سے واپس جارہے ہیں ۔وقت اور ریکارڈ گواہی دے گا کہ مختصر مدت میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔قومی مفاد پر آنچ نہیں آنے دی۔ امید ہے کہ نگران وزیرا عظم انوارالحق کاکڑ غیر جانبدار انتخابات کاانعقاد یقینی بنائیں گے۔ سابق حکومت شرائط کی جن زنجیروں میں ملک کوجکڑ گئی تھی وطن کو ان سے آزاد کرایا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کاکہنا تھا کہ 5 ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی۔سیلاب متاثرین کاہاتھ تھاما معاشی مشکلات کے باوجود ریلیف دیا۔ دوست ممالک کا اعتماد بحال کیا۔میڈیا کوآزادی دی اور میڈیا ورکرز کے حقوق بحال کیے۔قرض لینا کوئی کامیابی نہیں۔ 16 ماہ کانٹوں پر چلنے کاسفر تھا۔ اس وقت اگر فوری انتخابات کرالیتے توہمیں سیاسی فائدہ ہوتا۔
ہم نے سیاسی خود غرضی نہیں کی قومی مفاد کو ترجیح دی۔ایک طرف ریاست اور دوسری طرف سیاست تھی ہم نے ریاست بچانے کافیصلہ کیا۔ ہم نے اللہ کا نام لے کر مشکل فیصلے کیے۔اگر ملک دیوالیہ ہوجاتا تو کھانے پینے کی اشیا کی قلت ہوجاتی۔مہنگائی ہوگئی لیکن اشیا کی قلت نہیں ہوئی۔ اگر ملک دیوالیہ ہوجاتا تونہ ادویات ملتی نہ ہی اور کچھ اور۔وطن دشمن خوفناک مناظر دیکھنا چاہتے تھے۔ سب سازشیں ایک ایک کرکے ناکام ہوگئیں۔ وطن دشمن وہ مناظر دیکھنا چاہتے تھے جو دنیانے سری لنکا میں دیکھا تھا۔
سابق حکومت شرائط کی جن زنجیروں میں پاکستان کو جکڑ گئی تھی وطن کو ان سے آزاد کرایا۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف ماضی کی تاریکیاں ختم نہیں کیں بلکہ روشن مستقبل کے چراغ بھی روشن کر کے جارہے ہیں، سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑ کر آنے والی حکومت کے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں۔
انہوں نے کہاکہ سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبورکرگیا جو 6 سال کی بلند ترین سطح ہے، میڈیا کو آزادی دی اور میڈیا ورکرز کو حقوق دیے، 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کو نقد اور اشیاء کی صورت میں 100 ارب روپے تقسیم کیے، دانش سکول کا دائرہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں پھیلا رہے ہیں۔
نو مئی کا دن قوم کبھی نہیں بھلاسکے گی۔منصوبہ بندی کے سرکاری عمارتوں کو جلایاگیا تنصیبات کونشانہ بنایاگیا ۔قوم اور ا پنے شہدااور غازیوں پر فخر ہے۔خود غرضوں کو صرف اپنی سیاست پیاری تھی۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کیا۔ یوٹیلٹی سٹورز پر سستی اشیا کی فراہمی یقنی بنائی۔گندم کی ریکارڈ پیدا ہوئی۔ لاکھوں نوجوانوں کو لیپ ٹاپس دیے۔
دانش سکولز کےبچے معاشرے میں کامیابی اوروقار کی علامت بن رہے ہیں۔ دانش سکولز کادائرہ بلوچستان اور کے پی تک پھیلا رہے ہیں۔ موقع ملا تو پورے ملک میں دانش سکولز قائم کریں گے۔ غربت کو تعلیم کے راستے کی دیوار نہیں بننے دیں گے۔ ہر نوجوان کے ہاتھ میں لیپ ٹاپ ،ہنر اور روزگار دیں گے۔آئندہ پانچ سال میں ہمیں محنت اور خلوص سے دیانت داری سے کام جاری رکھیں گے ۔ ملک کی ترقی کی رفتار تیز کریں گے۔دفاعی پیداوار کی صلاحیت سے فائدہ اٹھائیں گے۔