میاں نواز شریف اور وزیر اعظم   شہباز شریف نے یکسوئی دکھائی کہ الیکشن ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، التوا سے  الجھنیں پیدا ہوں گی : سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد : سینیٹر عرفان صدیقی کاکہنا ہےکہ جو کام جلدبازی میں کئے جاتے ہیں اور یہ توقع ہوتی ہےکہ کوئی رکاوٹ نہیں ہے توضرورت سے زیادہ جارحانہ بیٹنگ کی جاتی ہے اور صاف راستے میں برق رفتاری سے نقصان ہوتاہے۔

 

 

انہوں نے نجی ٹی وی پر بات کرتے ہوئے کہاکہ جو کام جلدبازی میں کئے جاتے ہیں اور یہ توقع ہوتی ہےکہ کوئی رکاوٹ نہیں ہے توضرورت سے زیادہ جارحانہ بیٹنگ کی جاتی ہے اور صاف راستے میں برق رفتاری سے نقصان ہوتاہے۔

 

 

ان کاکہنا تھا کہ اس لیے اس قسم کے  بلوں کی ہر شق کو ڈسکس کرلینا چاہئے۔ جب بل اچانک آجائے تو وہاں پر الجھائو ہوتا ہے۔ یہ نہ ہماری لیے بہتر ہیں نہ ہی پی پی پی کے لیے بھی بہتر ہے اس سے جماعتوں کے اصول مجروح ہوتے ہیں۔اگر یہ بل پہلے سینیٹ میں آتے تو اچھا تھا۔

 

 

میں نے جو نقطہ نظر پیش کیا ہے وہ نواز شریف کا نقطہ نظرہے۔1923  کاسیکریٹ ایکٹ ہے اب2023 میں  ایک صدی کے بعد اس میں ترمیم کی جارہی ہے۔نواز شریف نہیں چاہتے ہوں گے  وہاں بیٹھ کر حکومتی اتحاد کےلیے مشکلات پیدا کریں۔ وقت پر الیکشن ہوں گے  یا نہیں نواز شریف کی کیا رائے ہے  اس  کے بارے میں  سینیٹر عرفان صدیقی نے بات کرتے ہوئے کہاکہ میاں نواز شریف اور وزیر اعظم  شہباز شریف نے یکسوئی دکھائی ہے کہ الیکشن ملتوی نہیں ہونے چاہئیں کیونکہ الیکشن کاالتوا بہت سے مسائل پیدا کردے گا۔

 

پی پی پی کی رائے بھی یہ ہی ہے ن لیگ، اور مولانا فضل الرحمان کی جماعت کی رائے بھی یہ ہے اور نئی مردم شماری پربھی انتخابات ہوتے ہیں تویہ کوئی لمبا عمل نہیں ہوگا۔ الیکشن کا التوا کسی کے حق میں نہیں ہے ا س سے مزید الجھنیں پیدا ہوں گی۔

 

التواالیکشنبلمخالفت