اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کاکہنا ہےکہ ڈراپ ہونے والا بل کسی بھی طرح پی ٹی آئی کے خلاف نہیں تھا۔
واضح رہے کہ پرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام سے متعلق بل حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی مخالفت کے بعد ڈراپ کردیاگیا ہے۔ اس پر اعظم نذیر تارڑ نے نجی ٹی وی پر انٹرویو میں کہاکہ ڈراپ ہونے والا بل کسی بھی طرح پی ٹی آئی کے خلاف نہیں تھا۔ان کاکہنا تھا کہ وزیر اعظم نے مجھ سے کہا بالکل اس طرح کی قانون سازی عجلت میں نہ کریں۔
یہ بل پی ٹی آئی دور حکومت میں ہی تیار کیاگیاتھا۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہےکہ یہ بل اب پیش نہیں کیا جائے گا اور آنے والی حکومت خود اسے پیش کرے گی۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ حکومت کی مدت ختم ہورہی ہے تو محکمے اپنے پینڈنگ بل نکلوا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ کل سینیٹ میں نہیں تھا لاہور میں تھاوزیر اعظم نے میٹنگ رکھی ہوئی تھی۔
یہ بل بالکل تحریک انصاف کو دیوار کے ساتھ لگانے کے لیے نہیں ہے۔نگران حکومت پر وزیر اعظم تمام جماعتوں سے مشاورت کررہے ہیں۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہاکہ الیکشن ایکٹ ترمیمی کمیٹی میں جانا تھا تاکہ کمیٹی اس کو ایگزامن کرلیتی۔
مردم شماری کے معاملے میں مشترکہ مفادات کونسل کا غور کرنا ضروری ہے۔مشترکہ مفادات کونسل نے اگر کنفرم کردیا تو انتخابات اسی مردم شماری پر ہوں گے۔