کراچی : سٹیٹ بینک نے شرح سود کو اگلے دوماہ کے لیے برقرا رکھنے کااعلان کیا ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق اگلےد و ماہ کے لیے شرح سود 22 فی صد برقرار رہے گی۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس میں کہاکہ سٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ میں شرح سود 22 فی صد ہی برقرار رکھی جائے گی۔ گورنر سٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو ماہ کے لیے شرح سود 22 فیصد برقراررہے گی۔
ان کاکہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح انتیس عشاریہ دو فیصد رہی ۔ آئندہ مہینوں میں مہنگائی کی شرح کم ہو گی ۔ملک میں مہنگائی کی شرح 29.2 فیصد رہی ہے ۔
گورنر سٹیٹ بینک کے مطابق آئندہ سال کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی۔انہوں نے بتایا کہ امپورٹ پر عائد پابندیاں ہٹالی ہیں۔ جولائی میں زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب 20 کروڑ ڈالر بڑے ہیں، اس وقت ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 20 کروڑ ڈالرز ہیں۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا اگلے دو ماہ مہنگائی کی شرح 20 سے 22 فیصد رہنے کی توقع ہے جبکہ اگلے سال ترقی کی شرح دو سے تین فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
سٹیٹ بینک نے شرح سود برقرار رکھنے کا فیصلہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں کیا. تاجر اور صنعتکار سٹیٹ بینک سے شرح سود میں کمی کی توقع کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ایک سروے کے ذریعے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر پاکستان میں شرح سود ایک فیصد اضافے سے 23 فیصد تک ہو سکتی ہے۔