مون سون بارشیں: پنجاب، کے پی اور گلگت بلتستان میں 17 افراد ہلاک، متعدد زخمی

 

اسلام آباد: پاکستان کے شمال مغربی خیبرپختونخواہ (کے پی)، پنجاب اور شمالی گلگت بلتستان کے علاقوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مون سون کی شدید بارشوں کے تازہ سپیل سے 17 افراد ہلاک ہو گئے، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بڑھنے کے باعث حکام سیلاب کے خطرے سے پریشان ہیں۔

 

پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) کے مطابق، مون سون کا سلسلہ خلیج بنگال سے ملک میں مسلسل داخل ہو رہا ہے، اور اگلے چند دنوں میں شمالی علاقوں میں یہ سلسلہ برقرار رہنے کی توقع ہے۔ اس کے نتیجے میں کے پی اور پنجاب کے کئی علاقوں میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے جب کہ ملک کے جنوبی اور جنوب مغربی علاقوں میں بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارشیں بھی ہوں گی۔

 

کے پی کے صوبائی حکومت کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش سے متعلقہ واقعات میں نو افراد ہلاک اور سات زخمی ہوئے۔ صوبے میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں بالترتیب 68 اور 7 مکانات کو جزوی اور مکمل نقصان پہنچا۔

 

کے پی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے شدید بارشوں کے بعد زیریں اور بالائی چترال میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام متاثرہ خاندانوں کو خوراک اور دیگر تمام ضروری اشیاء فراہم کر دی گئی ہیں۔

 

ریسکیو 1122 کے اہلکار عارف حسین نے بتایا کہ اس کے علاوہ، گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد جاں بحق جب کہ ایک زخمی ہوا۔

 

انہوں نے کہا کہ مٹی کے بہاؤ اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شہر کی تمام بڑی سڑکیں بند ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں سے ملبہ ہٹانے کے لیے مشینری تعینات کر دی گئی ہے۔ حسین نے بتایا کہ اب یہاں بارش رک گئی ہے، لیکن لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تقریباً تمام بڑی سڑکیں بند ہیں۔

 

گلگت بلتستان میں پہاڑی وادی ہنزہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے کہا کہ حسن آباد میں قراقرم ہائی وے 24 جولائی 2023 کو صبح 7 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گی۔ جس کے دوران حکام سڑک اور ملحقہ عوامی آبپاشی کے واٹر چینل کو صاف کرنے کے لیے بھاری پتھروں کو دھماکے سے اڑا دیں گے۔

 

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ لوگوں، ٹرانسپورٹروں، ڈرائیوروں اور سیاحوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ SAS ویلی نگر کا راستہ استعمال کریں تاکہ کسی قسم کی تکلیف سے بچا جا سکے۔

 

دریں اثنا، پنجاب بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارش سے متعلقہ واقعات میں 4 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے، حکام کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 3 خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

 

پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان مظہر نے بتایا کہ شدید بارشوں سے پانچ مکانات کی چھتیں اڑ گئی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں 29 جولائی تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

 

مظہر ن کا کہنا ہے کہ”بارشوں کی وجہ سے پنجاب میں دریاؤں میں پانی کی آمد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے کچھ علاقوں میں سیلاب آ سکتا ہے، ہم نے شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے تمام صوبائی انتظامیہ کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔”

 

انہوں نے کہا کہ حکام کو پنجاب میں دریاؤں اور نشیبی علاقوں کے قریب رہنے والے لوگوں کو منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس ہفتے غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔