اگر اسحاق ڈار پر اتفاق رائے ہوجائے تو وہ نگران وزیر اعظم ہوسکتے ہیں، ہمیں جلدی الیکشن کراکر مستحکم حکومت چاہئے: احسن اقبال

 

اسلام آباد :وفاقی وزیر احسن اقبال کاکہنا ہے کہ اگر اسحاق ڈار پر اتفاق رائے ہوجائے تو وہ نگران وزیر اعظم ہوسکتے ہیں۔ جو بھی نگران وزیر اعظم کاامیدوار ہوگا اتفاق رائے سے ہوگا ۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے دبئی ملاقاتوں کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ سب فیصلے مشاورت اور اتفاق رائے سے ہوں گے۔ نگران وزیر اعظم کےنام پر جس کا نام پر اتفاق رائے ہوگا۔انہوں نے اسحاق ڈار کے نگران وزیرا عظم کے حوالے سے کہاکہ بنیادی شرط  یہ ہے کہ  سب اتفاق رائے کریں۔ جو بھی نگران وزیر اعظم کاامیدوار ہوگا اتفاق رائے  سے ہوگا۔اگر ان کے نام پر تمام اتفاق رائے کرلیتے ہیں تو وہ بھی ہوسکتے ہیں۔

 

 

احسن اقبال نے مزید کہاکہ   کون ان کون آئوٹ قبل از وقت ہے۔ ابھی تک توفائنل مشاورت نہیں ہوئی ہے۔ فیصلوں پر کابینہ کو اعتماد میں لیاجائے گا۔ سیاست دان جب بھی ملتے ہیں توسیاسی گفتگو ہی ہوتی ہے۔ حکومت کے آخری ہفتے میں نگران وزیر اعظم کے سیٹ اپ اتفاق ہوجائے گا۔ دبئی میں قیادت کا ملنا غیر معمولی نہیں ہے۔

 

 

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ  اگر اسحاق ڈار پر اتفاق رائے ہوجائے تو وہ نگران وزیر اعظم ہوسکتے ہیں۔ فیصلوں پر اتحادیوں کو اعتمادمیں لیں گے۔ نگران حکومت کو طاقتور اور بااختیار بنانے کے حوالے سے کہا کہ اس حوالے سے ابھی تک کس قانون سازی کے لیے بل پر بات نہیں ہوئی ہے۔تاہم  کچھ اہداف حاصل کرنا ضروری  ہیں۔ ہمارے پاس آئی ایم ایف کے حوالے سے زیادہ مہلت نہیں ہے۔ نئی حکومت کو آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ معاہدہ کرنا پڑے گا۔ہمیں ایک مستحکم پانچ سال کی حکومت کی ضرورت ہے۔ اگر اصلاحات کی جائیں گی تو اس کا نقصان آخری تین سالوں میں ہوتاہے۔

 

 

ہمیں اصلاحات کے ساتھ مستحکم حکومت کی ضرورت ہے۔ہمیں جلدی الیکشن کراکر مستحکم حکومت چاہئے۔

احسن اقبالاسحاق ڈارنگران وزیر اعظم