ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی، ایرانی پولیس دوبارہ سرگرم

 

تہران:ایران میں عوامی مقامات پر سر نہ ڈھانپنے والی خواتین کے خلاف پولیس کی کارروائی کا آغاز ہوگیاہے۔ ایرانی پولیس نے ملک میں لباس کے سخت قانون کے تحت سر کو نہ ڈھانپنے اور پردہ نہ کرنے والی خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے سڑکوں پر دوبارہ گشت شروع کر دیا ہے۔

 

یہ اطلاعات ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہیں جب 10ماہ قبل 16 ستمبر کو 22 سالہ مہسا امینی کی دوران حراست موت واقع ہو گئی تھی اور مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

 

ایرانی کرد شہری مہسا امینی کو اخلاقی پولیس نے ڈریس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ جن دنوں پولیس غائب نظر آتی تھی۔ اس دوران حکام نے قانون کے نفاذ کے لیے دیگر اقدامات کیے تھے۔ عوامی مقامات پر کیمرے بھی نصب کیے گئے تھے۔ اب دوبارہ پولیس نے عوامی مقامات پر سکارف نہ پہننے والی خواتین کی پکڑ دھکڑ شروع کردی ہے۔

 

خواتین کے لباس کے حوالے سے قوانین ایران میں 1979 میں آنے والے انقلاب کے بعد سے نافذ ہیں۔امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین نے احتجاجی تحریک کے خلاف کریک ڈاؤن اور کارروائی پر ایران پر کئی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔

ایرانپولیسخلاف ورزیڈریس کوڈسرگرم