لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی کو کسی بھی نامعلوم مقدمے اور انکوائری میں گرفتار کرنے سے روکنے کے حکم کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
جسٹس امجد رفیق نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت کاتحریری فیصلہ 13 صفحات پر مشتمل ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویزالہی کو کسی بھی نامعلوم یاخفیہ مقدمے اور زیرالتواء انکوائری میں گرفتار نہ کیاجائے۔ عدالت پرویز الہی کی تھانہ گلبرگ میں درج دہشت گردی کےمقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور کرتی ہے۔
عدالت اینٹی کرپشن گجرات کےمقدمے میں بھی حفاظتی ضمانت منظور کرتی یے۔ دونوں مقدمات میں پچاس ہزار کے مچلکوں کےعوض دس دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔ ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن درخواست گزار کو لگائے جانے والے الزامات سے آگاہ کرے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن پرویز الہی کاموقف سنے۔درخواست گزار جیل سے رہائی کےبعد دئیے گئے وقت میں متعلقہ عدالت پیش ہو۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے حفاظتی ضمانت کی سخت مخالفت کی۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ متعلقہ عدالت، کےسامنے سرنڈر کرنے سے قبل درخواست گزار کو ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے چودھری پرویز الہی اور راسخ الہٰی کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا۔ چودھری پرویز الہی کے وکیل عامر سعید راں نے دلائل دیے۔