پاکستان انٹرنیشل ٹورنامنٹس کے لیے پر امن ملک ہے: آئی سی سی

لاہور: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئر مین گریگ بارکلے نے پاکستان کو انٹرنیشنل ٹورنامنٹس کے لیے پرامن ملک قرار دے دیا۔

 

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے چیئر مین گریگ بارکلے اور چیف ایگزیکٹو نے پاکستان میں ایشیا کپ 2023 اور چیمپئینز ٹرافی 2025 کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔

 

 

 

چیئرمین آئی سی سی گریگ بارکلے اور چیف ایگزیکٹو جیف ایلر ڈائس نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہداداران کے ساتھ سیف سٹیز اتھارٹی کا دورہ کیا اور کیمروں سے سرویلنس کا معائنہ کیا۔

 

 

 

اس موقع پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مینجنگ ڈائریکٹر محمد کامران خان نے ایشیا کپ کے لیے سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔

 

 

ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام کی جانب سے آئی سی سی وفد کو پاکستان دورہ کرنے والی ٹیموں کو دی جانے والی سیکیورٹی کی ویڈیوز دکھائیں اور ائیرپورٹ، اسٹیڈیم روٹس، ہوٹلز، پارکنگ اور پولیس فورس کے انتظامات کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔

 

ذرائع ککا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ  کے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نجم سیٹھی نے آئی سی سی کے چیئر مین گریگ بارکلے کو کہا کہ اگر پاکستان بھارت میں جا کر کھیل سکتا ہے تو ایشیا کپ اور چیمپئنز ٹرافی کے لئے بھارت پاکستان آ کر کیوں نہیں کھیل سکتا۔

 

نجم سیٹھی نے آئی سی سی چیئر مین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی صورتحال بہترین ہے، پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد سب سے بڑی مثال ہے۔

 

نجم سیٹھی نے گریگ بارکلے کو نیوزی لینڈ، انگلینڈ، آسٹریلیا کے کامیاب دورہ پاکستان کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جب تینوں بڑے بورڈز سمیت متعدد ٹیمیں کھیل چکی ہیں تو بھارت اس دنیا سے الگ کیوں ہے۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے وفد نے پاکستان کرکٹ بورڈ اور بی سی سی آئی کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کا اشارہ دیا اور پاکستان سے آئندہ ورلڈ کپ میں ان کی شرکت کے حوالے سے یقین دہانی طلب کی۔

 

گریگ بارکلے نے کہا کہ آئی سی سی چاہتا ہے کہ پی سی بی ورلڈ کپ میں اپنے میچوں کے لیے ہائبرڈ ماڈل کے نفاذ پر اصرار نہ کرے۔

 

پی سی بی کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا تھا کہ اگر بھارتی ٹیم ایشیا کپ کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرتی ہے تو پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت جانے سے انکار کر دے گی۔

 

بی سی سی آئی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ایشیا کپ کے لیے پی سی بی کے تجویز کردہ ہائبرڈ ماڈل کو قبول کر لیا گیا تو پی سی بی آئی سی سی سے اسی ماڈل کو آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے لاگو کرنے کی درخواست کر سکتا ہے۔

 

نجم سیٹھی نے ذکر کیا کہ اگر پاکستانی حکومت نے ٹیم کے دورہ بھارت کی منظوری نہیں دی تو پی سی بی آئی سی سی سے میچز غیر جانبدار مقام پر کرانے کی درخواست کرے گا۔

 

اس طرح کی صورتحال آئی سی سی اور بی سی سی آئی دونوں کے لیے ایک اہم دھچکا ہو گی، کیونکہ بھارت میں ہونے والا پاک بھارت میچ ایک کھچا کھچ بھرے سٹیڈیم کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور اقتصادی طور پر بھارتی بورڈ اور آئی سی سی کے لیے یکساں طور پر کامیاب ہوتا ہے۔

 

اس کے برعکس کسی بھی دوسرے ملک میں میچ کا انعقاد زیادہ ہجوم کو اپنی طرف متوجہ نہیں کرے گا، یہی بنیادی وجہ ہے کہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو قبول کرنے میں ہچکچا رہے ہیں۔

 

پی سی بی کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اگر ایشیا کپ کو پاکستان سے کسی غیر جانبدار ملک میں منتقل کیا گیا تو پاکستانی ٹیم شرکت نہیں کرے گی۔

 

ذرائع کے مطابق آئی سی سی حکام نے میٹنگ میں نجم سیٹھی اور پی سی بی کو چیمپئنز ٹرافی کے کامیاب انعقاد کی گارنٹی دے دی۔ گریگ بارکلے نے نجم سیٹھی کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی پاکستان میں سکیورٹی صورتحال سے مطمئن ہے، چیمپئنز ٹرافی میں تمام رکن ممالک شرکت کریں گے۔

 

چیف ایگزیکٹو آئی سی سی نے کہا کہ پی سی بی کے ساتھ کبھی زیادتی نہیں ہوگی جلد بھارتی کرکٹ بورڈ سے بات چیت کروں گا۔

20232025آئی سی سیایشیا کپپاکستان کرکٹ بورڈچیمپئینز ٹرافیکرکٹ