پاکستان میں ایشیا کپ کا ایک میچ بھی قبول نہیں، بی سی سی آئی

ممبئی: بی سی سی آئی حکام نے ایشیا کپ کے لئے ہائبرڈ ماڈل کی تجویز کو ماننے والی خبروں کی تردید کر دی ہے۔

بی سی سی آئی کا کہنا ہے کچھ دن قبل پاکستانی میڈٰیا نے یہ خبردی تھی کہ بھارت ہائبرڈ ماڈل کے لئے رضا مند ہو گیا ہے لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے، بھارت ہائبرڈ ماڈل کے لئے رضا مند نہیں ہےجبکہ بھارت کرکٹ بورڈ چاہتا ہےکہ پورےایشیا کپ کو کسی نیوٹرل مقام پر منتقل کر دیا جائے۔

 

 

بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ، جو ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بھی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش، افغانستان اور سری لنکا کرکٹ بورڈز کے متعلقہ صدور 28 مئی کو نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہونے والے آئی پی ایل 2023 کے فائنل میں شرکت کریں گے۔ ہم ایشیا کپ 2023 کے سلسلے میں مستقبل کے لائحہ عمل کا خاکہ بنانے کے لیے ان کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

 

 

ذرائع کے مطابق ہندوستانی بورڈ پورا ٹورنامنٹ سری لنکا میں منعقد کرنے کو ترجیح دیتا ہے۔ جبکہ پاکستان ہائبرڈ ماڈل کے تحت بیٹنگ کے علاوہ، گرم موسم کے باوجود یو اے ای کو بہتر منی گیٹ کے لیے غیر جانبدار مقام بنانا چاہتا ہے۔

 

 

پی سی بی نے ایشیا کپ کے تنازعہ کو بھارت میں منعقد ہونے والے اکتوبر نومبر ون ڈے ورلڈ کپ میں شرکت سے بھی جوڑا ہے جبکہ ایونٹ کو ابھی چار ماہ باقی ہیں مارکی ایونٹ کا شیڈول بھی ابھی جاری ہونا باقی ہے۔

 

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی کی طرف سے تجویز کردہ ماڈل کے مطابق ایشیا کپ کے پہلے چار میچز جن میں انڈیا نہیں کھیلے گا وہ پاکستان میں ہوں گے، جس میں نیپال کے خلاف پاکستان کا ہوم ٹائی بھی شامل ہے جو ٹورنامنٹ کے غیر جانبدار مقام پر منتقل ہونے سے پہلے لاہور میں کھیلا جائے گا۔

 

ہندوستانی کرکٹ بورڈ ایشیا کپ کو مکمل طور پر پاکستان سے باہر کسی غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کے لیے اپنی ضد جاری رکھے ہوئے ہے۔

ایشیا کپبھارتبی سی سی آئیپاکستانپسی بی