اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کی بطور چیف آف آرمی سٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کی بطور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی تقرری کی سمری پر دستخط کر دئیے ہیں۔
نیو نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو چیف آف آرمی سٹاف اورلیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کو چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی مقرر کرنے کی سمری صدر مملکت کو بھجوائی تھی۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اس سلسلے میں ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور لیفٹنٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹنٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف اور لیفٹنٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی سٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بابت سمری صدر پاکستان کو ارسال کر دی گئی ہے۔
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) November 24, 2022
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چفیس آف سٹاف کمیٹی کی تقرری کی سمری پر دستخط سے قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان سے زمان پارک لاہور میں مشاورت کی اور اسلام آباد روانہ ہوئے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان نے صدر مملکت سے ملاقات کے دوران کہا کہ آئین و قانون کے مطابق سمری دیکھیں، ہمیں آئین اور قانون کی پاسداری کرنی ہے، کسی ادارے سے ہماری کوئی جنگ نہیں ہے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان اور صدر عارف علوی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں آرمی چیف کی تقرری کے معاملے پر سیاسی، آئینی اور قانونی امور زیر بحث آئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور صدر مملکت کے درمیان تقریباً 45 منٹ جاری رہنے والی اس ملاقات کے دوران صدر عارف علوی اور عمران خان نے تمام پہلوؤں سے اس تقرری کا احاطہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی واپس اسلام آباد روانہ ہو گئے ہیں اور ساڑھے چھ اور سات بجے کے درمیان ایوان صدر اس ضمن میں ایک آفیشل ہینڈ آؤٹ جاری کرے گا۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ اس ہینڈ آؤٹ میں عمران خان اور عارف علوی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کی گئی گفتگو کے نتیجے میں اپنا موقف پیش کیا جائے گا اور تمام معاملات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے۔
واضح رہے کہ نئے تعینات ہونے والے پاک فوج کے سپہ سالار لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر حافظ قرآن ہیں جنہوں نے 27 نومبر کو ریٹائر ہونا تھا۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر منگلا میں آفیسرز ٹریننگ سکول پروگرام کے 17ویں کورس کے ذریعے سروس میں شامل ہوئے اور فرنٹیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر اس وقت سے موجودہ چیف آف آرمی سٹاف کے قریبی ساتھی ہیں جب سے انہوں نے جنرل باجوہ کے ماتحت برگیڈیئر کے طور پر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز میں فوجیوں کی کمان سنبھالی تھی جہاں اس وقت جنرل قمر جاوید باجوہ کمانڈر 10 کور تھے۔
بعد ازاں انہیں 2017 کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس مقرر کیا گیا اور اگلے سال اکتوبر میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا۔ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر اس وقت جی ایچ کیو میں کوارٹر ماسٹر جنرل کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اس سے قبل انہیں گوجرانوالہ کور کمانڈر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا جہاں وہ اس عہدے پر دو سال تک فائز رہے تھے۔
ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو 3 سٹار جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی لیکن انہوں نے دو ماہ بعد چارج سنبھالا جس کے نتیجے میں لیفٹیننٹ جنرل کے طور پر ان کا چار سالہ دور 27 نومبر کو ختم ہونا تھا۔