شہباز شریف کا ٹانک اور ڈی آئی خان کا دورہ

خیبر پختونخوامیں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 8اضلاع زیادہ متاثر ہوئے، کئی افراد جان بحق ہو چکے ہیں اور تقریباً700سے زائد مکانات سیلاب کی نظر ہو چکے ہیں۔سینکڑوں مال مویشی ہلاک اور فصلیں، باغات تباہ ہو گئے۔ صوابی، چارسدہ، مردان، مانسہرہ،ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خا ن اور سوات میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ہو چکے ہیں، متاثرہ افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جو سوشل میڈیا کے ذیعے مدد کی اپیلیں کر رہے ہیں۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تاہم حقیقت اس کے برعکس ہے اور متاثرین اس قسم کی کاروائی سے لا علمی ظاہر کررہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے بعد خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ ضلع ٹانک اورڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کیا، متاثرین کی خیمہ بستی میں بھی گئے، اُن سے اُن کے تکالیف اور مشکلات معلوم کئے، ایک خیمہ بستی کے دورہ کے موقع پر ایک بزرگ کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو نکل آئے اور کہا کہ ہم آپ کے بہت شکر گزار ہیں، 60 سال میں کسی وزیراعظم نے ہمارے علاقے کا دورہ نہیں کیا، شہباز شریف بزرگ شہری کو گلے لگاکر خود بھی آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ آپ کا خادم آپ کے پاس آیا ہے، آخری بے گھر فرد کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔
وزیراعظم خواتین کی خیمہ بستی بھی گئے، بچوں کیساتھ باتیں کیں اور اُن سے پیار کیا، ان کے سروں پر دست شفقت رکھ دیا، اور وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 10لاکھ روپے دیئے جائیں گے، زخمیوں کو 2لاکھ 50ہزار، مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو 5لاکھ اور جزوی طور پر متاثرہ مکانات کے مالکان کو 2لاکھ 50 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ میں
قوم کا خادم ہوں، شہباز شریف نے اپنے عملی اقدامات سے ثابت کردیا کہ وہ واقعی خادم پاکستان ہے، کیونکہ ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرین کے پاس وہ خود پہنچ گئے، متاثرین کے زخموں پر مرہم پٹی رکھی، اور معاوضے دینے کا اعلان بھی کیا، ملک میں سیلاب ہو، زلزلہ ہو یا دیگر قدرتی آفات ہو خادم پاکستان شہباز شریف ہر جگہ پر بروقت پہنچ جاتے ہیں، صوبوں کے وزیرائے اعلیٰ کی خادم پاکستان کی تقلید کرنے چاہئے، عوام کی خدمت کو زندگی کا شعار بنائیں۔
محمد شہباز شریف سیاست کو عبادت کا درجہ دیتے ہیں، غریب کی غربت کا مذاق اڑانے کی بجائے اس کی داد رسی اور دل جوئی کرتے ہیں، مظلوموں کی فریاد سنتے ہیں اور ظالم کا ہاتھ روکھتے ہیں، یتیموں اور بیواؤں کے سروں پر دست شفقت رکھتے ہیں، عوام کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں، میرٹ، دیانت داری، ایمانداری اور گڈ گورننس پر یقین رکھتے ہیں، عوام کا خادم بننے پر فخر کرتے ہیں، پاکستان کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں شہباز شریف جیسا حکمران نصیب ہوا۔شہباز شریف میں عوامی خدمت کا اس حد تک جنون پایا جاتا ہے کہ ناساز طبیعت اور ڈاکٹروں حتیٰ کے اپنے بھائی نواز شریف کے منع کرنے کے باوجود بھی عوام کے مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے رات 1 بجے تک کام کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے اس پورے علاقے میں تباہی مچادی ہے، یہاں گھروں، فصلوں، سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچاہے، وفاقی و صوبائی حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے، وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت سیلاب سے تباہ ہونے والے ٹانک روڈ کی دوبارہ تعمیر کرے گی، سیلاب سے فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں پر مشتمل مشترکہ سروے کیا جائے گاتاکہ حقیقی متاثرہ افراد کو معاوضے کی رقم فراہم کی جاسکے، مشترکہ سروے کی تکمیل کے بعد اگلا مرحلہ شروع کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کامعاشی طور پر آئی ایم ایف کا غلام ہونا لمحہ فکری ہے، ہمیں بحیثیت قوم اس سے محنت اور اتحاد کیساتھ نجات حاصل کرنی ہے،22کروڑ عوام کی مدد محنت اور تعاون سے پاکستان کو قائد اعظم کا عظیم ملک بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ متاثرین سیلاب سے وعدہ کرتا ہوں کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ آخری فرد کے اپنے گھر میں آباد ہونے تک چین سے نہیں بیٹھوں گااور اس کام میں سب کو اجتماعی حصہ ڈالنا ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کی طرح خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع پشاور، صوابی اور مردان میں جان بحق افراد کے لواحقین میں معاوضہ دینے کے لیے وفاقی وزیر پارلیمانی اُمور مرتضیٰ جاوید عباسی اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم دُرانی متاثرہ علاقوں میں بھجوائے اور متاثرین میں چیکس تقسیم کئے۔وفاقی وزیر پارلیمانی اُمور مرتضیٰ جاوید عباسی اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے صوابی، پشاور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور بارشوں سے متاثر علاقوں میں نقصانات کا جائزہ بھی لیا عوام سے ان کے مسائل کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی طرف سے سیلاب سے جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین میں صوا بی میں دس لاکھ روپے فی کس چیک تقسیم کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے ریلیف فنڈقائم کردیا ہے، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اور بالخصوص مخیر حضرات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی دل کھول کر مدد کریں، سیلاب سے متاثرہ بھائی بہنوں اور بچوں کی‘‘انصار مدینہ‘‘ کے جذبے سے مدد کی ضرورت ہے، وزیراعظم کے ریلیف فنڈ 2022 اکاؤنٹ نمبر G12164 میں عطیات جمع کرائے جاسکتے ہیں۔