پٹرول کی قیمت میں 52 فیصد تک اضافہ ، مظاہرے پھوٹ پڑے

 

ڈھاکا : بنگلہ دیش میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد ملک بھرمیں  مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔ حکومت نے پٹرول مصنوعات کی قیمتیں 52 فیصد تک بڑھا دی ہیں۔

 

بنگلہ دیش میں تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کے بعد مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔ حکومت کی جانب سے تیل کی قیمتوں میں 52 فیصد تک اضافے کے بعد ہزاروں بنگلہ دیشیوں نے ملک بھر میں فیول اسٹیشنز کا گھیراؤ کر لیا۔ مظاہرے کئی شہروں میں ہوئے۔

 

پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی جبکہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔بنگلہ دیش میں تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ اب تک کا سب سے ریکارڈ اضافہ ہے.

 

بنگلہ دیش کی حکومت نے پٹرول کی قیمت 44 ٹکہ، ہائی اوکٹین 46 اور ڈیزل کی قیمت میں 34 روپے ٹکہ اضافہ کیا ہے ۔ جس کی وجہ سے ملک بھر میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔

 

یوکرین پر روس کے حملے کے باعث عالمی سطح پر توانائی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا ہے، البتہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ ہفتوں کے دوران کمی آئی ہے کیونکہ کساد بازاری کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔