آج وزیراعلیٰ پنجاب کا الیکشن ہو گا یا نہیں؟ سپریم کورٹ نے واضح کر دیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے واضح کیا ہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق آج 4 بجے وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب نہیں ہو سکتا۔ 
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس دوران پی ٹی آئی نے پنجاب میں دوبارہ انتخابی عمل کیلئے 7 دن کا وقت طلب کیا۔ 
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل تین رکنی نے سماعت کی جس کے آغاز پر لاہور سے پی ٹی آئی کے وکیل امتیاز صدیقی ویڈیو لنک پر پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے بابراعوان عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ بظاہرآپ کے حق میں ہوا ہے، آپ بتائیں کہ آپ کے حق میں فیصلہ ہوا یا نہیں؟ آپ اپنی درخواست کی بنیاد بتائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ درخواست تو یہ ہے کہ کچھ اراکین حج پر،کچھ شادی بیاہ پر گئے ہیں، انہیں آنے دیں، سپریم کورٹ اس معاملے میں مداخلت کیوں کرے؟ کیا پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ مزید وقت دیا جائے؟ کس اصول کے تحت ہم لاہورہائیکورٹ کے فیصلے میں مداخلت کریں؟ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں اختلافی نوٹ میں ووٹنگ کی تاریخ کل کی ہے، کیا آپ کل ووٹنگ پر تیار ہیں؟
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ آج چار بجے والا الیکشن نہیں ہو سکتا اور اس کیساتھ ہی عدالت نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور وزیراعلیٰ پنجاب کو 4 بجے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں طلب کر لیا ہے جہاں وہ ویڈیو لنک کے ذریعے سماعت میں شریک ہوں گے۔ 
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی اور وزیراعلیٰ پنجاب 4 بجے لاہور رجسٹری پہنچیں اور اگر وہ آ جاتے ہیں تو انہیں سننے کے بعد کوئی فیصلہ کریں گے۔