کراچی: ملک میں غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث معاشی صورتحال بھی تشویشناک ہوتی جا رہی ہے اور امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان برقرار ہے جو ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت امریکی ڈالر کو قابو کرنے میں بے بس ہو گئی ہے اور انٹر بینک مارکیٹ میں بھی ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈالر نے ڈبل سنچری مکمل کر لی۔
اوپن مارکیٹ کےبعد انٹر بینک مارکیٹ میں بھی ڈالر 200 روپے سے تجاوز کر گیا۔جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی 201 روپے 50 پیسے پر ٹریڈنگ جاری ہے۔
ماہرین کے مطابق سیاسی اور معاشی غیر یقینی صورتحال، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ جیسے اقدامات اور انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی عدم بحالی کے خدشات ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجوہات ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پانے تک روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ نہیں رکے گا جبکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں جو صرف ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کیلئے کافی ہیں۔
معاشی ماہرین کے مطابق غیر یقینی سیاسی صورتحال کے علاوہ زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی اور درآمدی بل میں ریکارڈ اضافے جیسے عوام کے باعث ڈالر کی طلب و رسد کا توازن بگڑ گیا جس کے باعث اس کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔