سعودی حکومت سے مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے واقعے پر کارروائی کی درخواست کریں گے: وزیر داخلہ

اسلام آباد: حکومت نے مسجد نبوی ﷺ واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلئے سعودی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا ، شیدے ٹلی کی ٹلی بجانا مشکل نہیں مگر پھر سیاسی کسی اور طرف چلی جائے گی۔ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قمر زمان کائرہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ کل روضہ رسول ﷺ پر انتہائی قابل مذمت واقعہ پیش آیا اور پوری قوم اس کا کرب محسوس کر رہی ہے، مقدس جگہ پر جس جہالت کا مظاہرہ کیا گیا، اس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیا۔ 
ان کا کہنا تھا کہ جہاں اونچی سانس لینا بھی منع ہے وہاں یہ نازیبا حرکت کی گئی، یہ واقعہ باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا جبکہ سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اس کے پیچھے ہیں۔ پہلے ہی کہہ دیا گیا تھا کہ کل دیکھئے کیا ہوتا ہے، جہلم والا کہتا ہے کہ ان کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو جائے گا حالانکہ ہم نے گھروں سے باہر نکل کر ہی مقدمات کا سامنا کیا ہے۔ 
رانا ثناءاللہ نے کہا کہ کسی بھی جماعت کیلئے 200 بندے بھیجنا مشکل نہیں، ہمارے لئے شیدے ٹلی کی ٹلی بجانا مشکل نہیں، لیکن ایسے واقعات سے سیاست کسی اور طرف چلی جائے گی، مجھ پر بطور پارٹی صدر پنجاب بڑا دباؤ ہے لیکن میں نے کارکنان کو منع کیا، ہماری طرف سے پہل نہیں ہو گی مگر کب تک صبر کریں گے؟ 
ان کا کہنا تھا کہ میری وزارت سعودی عرب سے اس واقعے پر کارروائی کی درخواست کرے گی۔ سی سی ٹی وی کیمروں سے ملوث افراد کی شناخت کر کے انہیں پاکستان بھیجا جائے تاکہ ان کے خلاف یہاں بھی مقدمات درج کر کے کارروائی کی جا سکے۔ جو کچھ بھی ہوا اس سے مذہبی جذبات ابھر سکتے ہیں اور ملک میں بدامنی ہو سکتی ہے۔