نئی وفاقی کابینہ کے حلف اٹھانے میں تاخیر کی بڑی وجہ سامنے آگئی

اسلام آباد: شہباز حکومت کی نئی وفاقی  کابینہ تاحال اپنے عہدوں کا حلف نہ اٹھا سکی جس کی بڑی وجوہات سامنےآگئیں۔

 

 

تفصیلات کے مطابق نئی وفاقی کابینہ کی تشکیل کے بعد گزشتہ شب ساڑھے 8 بجے حلف برداری تقریب رکھی گئی تھی  تاہم صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی طرف سے علالت کے باعث نئے کابینہ ارکان سے حلف لینے سے معذرت کے بعد  تقریب کو ملتوی کر دیا گیا، اب  نئی کابینہ آج ایوان صدر میں اپنے عہدوں کا حلف اٹھائے گی، حلف برداری تقریب ایوان صدر میں 11 بجے ہو گی ۔صدر مملکت کی غیر موجودگی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی وفاقی کابینہ کے ارکان سے حلف لیںگے۔

 

واضح رہے کہ نئی وفاقی کابینہ کی حتمی تشکیل کے بعد  ن لیگ کو 14 وزارتیں ملیں گی ، پیپلز پارٹی کو  11، جے یو آئی (ف) کو 4 وزارتیں دی جائیں گی جبکہ دیگر اتحادیوں کو وفاقی کابینہ میں سات عہدے دیے جائیں گے۔

 

دوسری جانب پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں عہدوں کے معاملے پر بھی اختلافات کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ پنجاب میں گورنر شپ پیپلزپارٹی کو دینے سے گریزاں ہے جبکہ چئیر مین سینیٹ کیلئے بھی اسحق ڈار کا نام تجویز کر رہی ہے تاہم پیپلز پارٹی کا اصرار ہے کہ ن لیگ دل بڑا کرے اور وعدوں کے مطابق معاملات پر عمل پیرا ہو۔

 

بلوچستان نیشنل پارٹی نے بھی فوری طور پر کابینہ کا حصہ بننے سے معذرت کی ہے جبکہ قومی وطن پارٹی نے بھی کابینہ کی تشکیل اور حلف برداری میں تاخیر پر تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔

 

 

واضح رہے گزشتہ روز  پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے صحافیوں سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بتایا  تھا کہ 36 رکنی کابینہ آج (پیر) حلف اُٹھائے گی تاہم  صدر مملکت عارف علوی کی معذرت کے بعد گزشتہ روز  ہونے والی حلف برداری کی تقریب کو ملتوی کرنا پڑ گیا۔