اسلام آباد: وزیرخزانہ شوکت ترین نے ایک بار پھر ملک میں مہنگائی کا ذمہ دار کورونا کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپلائی لائن متاثر ہونے سے مہنگائی ہوئی، جبکہ افغانستان کی جانب سے ڈالر لے جانے پر ڈالر کا ریٹ بڑھ گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کورونا کے باوجود ملک میں صنعتی پہیے کو رکنے نہیں دیا ، معاشی گروتھ 5.37 فیصد ہو گئی جبکہ برآمدات میں 1 ارب ڈالر اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ زراعت میں سرمایہ کاری سے چینی ،گنے اور کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ،وزیر خزانہ نے تنخواہ دار طبقے کے آمدن بڑھانے کیلئے جلد اقدامات کا اعلان بھی کیا۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ2018 میں حکومت کو چار بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا، پہلا بحران 20ارب کرنٹ اکاونٹ خسارے تھا، دوسرا بحران کوروناکا تھا، تیسرا بحران کموڈٹی پرائس مینجمنٹ کا تھا اور چوتھا بحران افغانستان کے حوالے سے تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے وزیر اعظم کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ایک بہت بڑا فیصلہ لیا جسے پوری دنیا اپنا رہی ہے اور وہ یہ کہ مکمل لاک ڈاون نافذ نہیں کیا جائے گا اور کہا کہ کاروبار چلتے رہیں گے۔