اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے مشیر برائے داخلہ اور احتساب شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔
مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے دیا گیا استعفیٰ منظور کرلیا گیا جس کے بعد اس عہدے کے لئے دو ناموں پر مشاورت شروع کردی گئی ہے جس کا حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔
قبل ازیں آج ٹوئٹر پر جاری بیان میں شہزاد اکبر نے اپنے استعفیٰ کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے بطور مشیراحتساب وزیراعظم کو استعفیٰ جمع کروادیا ہے۔
I have tendered my resignation today to PM as Advisor. I sincerely hope the process of accountability continues under leadership of PM IK as per PTI’s manifesto. I will remain associated with party n keep contributing as member of legal fraternity.
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) January 24, 2022
مشیر احتساب نے مزید لکھا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کے منشور کے مطابق ملک میں احتساب کا عمل جاری رہے گا۔
انہوں نے لکھا کہ وہ پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہیں گے اور بطور قانون دان بھی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔ استعفیٰ پر وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ٹوئٹ کیا کہ شہزاد اکبر نے شدید دباؤ میں اپنا کام کیا۔
انہوں نے لکھا کہ مافیاز سے ٹکر لینا کبھی بھی آسان نہیں تھا لیکن آپ نے جس انداز میں کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تحسین ہے، اب انشاءاللہ مزید اہم کام شہزاد اکبر کا انتطار کررہے ہیں۔
یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق ڈپٹی پراسیکیوٹر شہزاد اکبر کو اگست 2018 میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب اور داخلہ کا عہدہ دیا گیا۔ جولائی 2020 میں ان کو اسی پورٹ فولیو کے ساتھ وزیر اعظم کے مشیر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
شہزاد اکبر فاؤنڈیشن برائے بنیادی حقوق کے بانی، قانونی ڈائریکٹر اور ٹرسٹی ہیں جوکہ بنیادی انسانی حقوق کی ترقی، تحفظ اور نفاذ کے لیے سرگرم تنظیم ہے۔
انہوں نے پانامہ لیکس سے متعلق منی لانڈرنگ کیسز میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سزا سنائی گئی تھی۔
شہزاد اکبر کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کو پاکستان واپس لانے اور اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف کرپشن کے مختلف مقدمات کی پیروی کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے شہزاد اکبر شریف خاندان سے متعلق تواتر سے پریس کانفرنسز بھی کررہے تھے۔