روس، یو کرائن اور امریکی پابندیوں کو یکسر مسترد کرتا ہے، پیوٹن

ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے نیٹو کے توسیع پسندانہ عزائم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ روس، یو کرائن اور مغرب سے تصادم نہیں چاہتا ہے۔

 

روس کے صدر نے سالانہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تصادم روکنے کے لیے آئندہ سال جنیوا میں مذاکرات ہوں گے جبکہ روس، یو کرائن اور امریکی پابندیوں کو یکسر مسترد کرتا ہے۔

 

ولادی میر پیوٹن نے خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ نیٹو مشرقی یورپ میں فوجی مشقوں سے پرہیز کرے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ نیٹو باز رہے تو یوکرائن سے روس کا تصادم نہیں ہوگا۔

 

واضح رہے کہ روسی صدر سال کے اختتام پر حسب روایت ایک تفصیلی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہیں جس میں پوری دنیا سے شریک ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سوالات کرتے ہیں جس کے تفصیلی جوابات دیے جاتے ہیں۔ اس روایت کا آغاز 2001 سے ہوا تھا۔ اس مرتبہ کریملن نے نیوز کانفرنس میں شرکت کے لیے پوری دنیا سے تقریباً 500 نمائندگان کو مدعو کیا ہے لیکن ان سے اجتناب برتا ہے جو پیوٹن حکومت کے نقاد تصور کیے جاتے ہیں۔

 

حسب معمول روسی صدر سالانہ پریس کانفرنس میں گزرے سال کے اہم ملکی و عالمی واقعات کا نہ صرف احاطہ کرتے ہیں بلکہ آئندہ سال میں اپنی پالیسیوں کے خدو خال بھی کسی حد تک واضح کرتے ہیں۔

 

PutinRussiaUkraineUS