اسلام آباد: حکومت نے جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے کرمنل کیس دائر کرنے کا اعلان کر دیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر کسی کی عزت نفس کا خیال نہیں رکھا جاتا اور وزیراعظم کی عائلی زندگی جبکہ بنی گالا کے گھر سے متعلق جھوٹ بولا گیا، شہریوں کو آئین کا آرٹیکل 9 بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہم آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی دیکھ رہے ہیں اور آرٹیکل 9 کی خلاف ورزی سے وزیراعظم بھی محفوظ نہیں جبکہ وزیراعظم نے جس شخص پر احسان کیا اس نے عمران خان کی ذات پر حملہ کیا اور عمران خان نے کبھی قومی خزانے پر بوجھ نہیں ڈالا۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ذات کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہی اور جہانگیر ترین نے جسٹس (ر) وجیہہ الدین کے الزامات کی تردید کر دی، کہا گیا جہانگیر ترین بنی گالا کا خرچہ دے رہے ہیں جبکہ میڈیا سے پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے اور اس وقت میڈیا کی آزادی کو خاص مہم کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ آج بھی جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین نے ایم کیوایم رہنماؤں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ایم کیوایم کے ساتھ مل کرکام کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ خالد مقبول صدیقی بولے کہ ہمارے درمیان کئی چیزیں مشترک ہیں، ملک کو حقیقی جمہوریت اور فعال عدالتوں کی ضرورت ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ نے کہا کہ جو کچھ بھی میں نے عمران خان کے حوالے سے کہا وہ سچ ہے اس میں کوئی دوسری بات نہیں، مجھ پر ہتک عزت کا مقدمہ کرائیں، عدالتیں کھلی ہوئی ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کہ میری بات سے فواد چوہدری کے حقوق کی پامالی ہوئی ہے یا عمران خان کی؟ اگر کسی کے حقوق پامال ہوئے ہیں تو وہ خود مقدمہ دائر کرے۔