اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بناناچاہتا ہوں۔
معروف امریکی اسکالر شیخ حمزہ یوسف کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مذہب کے معاملے پر کسی قسم کی زور زبردستی نہیں کی جا سکتی اور مذہبِ اسلام کی بھی یہی تعلیمات ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے 22سال جدوجہد کی ، پاکستان کو مدینے کی طرز کی ریاست بنانا چاہتے ہیں، جو غریبوں کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں آکر مافیاز کا سامنا کرنا پڑا،گزشتہ 20برس کردار کشی کی گئی ۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی ، معاشرے میں میرٹ نہ ہو تو دولتمند اشرافیہ اقتدار پر قابض ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری جیلیں غریبوں سے بھری ہوئی ہیں ، امیر جیل نہیں جاتا ۔
عمران خان نے کہا کہ آج جو کررہے ہیں ، اس کا اثر اگلے ہزار برسوں کا ہوگا ، ماحو ل سے متعلق ساری تحریک متبرک ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقتدار میں آنے کا مقصد ذاتی فائدے کا حصول نہیں تھا ، معاشرتی ذمہ داری نبھانے کیلئے سیاست میں آئے ہیں،کامیابی یا ناکامی اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مال و دولت نہیں انسان کے اندر غیرت کا ہونا بہت ضروری ہے، میرے نزدیک امیر وہ ہے جو اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرتا۔
اور پاکستان کو مدینہ کی طرز پر ایک فلاحی ریاست بنانا میری زندگی کا مقصد ہے۔