پاکستان سمیت پوری دنیا پر مشکل وقت آیا ہوا ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا کوئی بھی انسان آج تک محنت کیے بغیر کامیاب نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی بھی انسان شارٹ کٹ کے ذریعے کامیاب نہیں ہو سکتا بلکہ بڑی سوچ رکھنے والا شخص ہی بڑا آدمی بن سکتا ہے

وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان کنونشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بہت سے لوگ سمجھتے تھے کہ کچھ نہیں ہو گا لیکن عثمان محنت کرتا رہا اور کامیاب جوان پروگرام ہمارے منصوبوں میں سب سے زیادہ کامیاب ہوگا جبکہ عثمان ڈار نے محنت کے ساتھ اور جنون سے کام کیا جس کے لئے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 9سال کا تھا تو اپنی والدہ کے ساتھ لاہور اسٹیڈیم میں ٹیسٹ میچ دیکھنے گیا تھا اور اپنی والدہ کو کہا کہ میں ٹیسٹ کرکٹر بننا چاہتا ہوں لیکن سب نے مجھے کہا کہ تم ٹیسٹ کرکٹر نہیں بن سکتے تاہم میں نے محنت کی غلطیوں سے سیکھا اور اللہ نے مجھے کامیابی عطا کی، اس کے علاوہ شوکت خانم اسپتال بنانے لگا تو کہا گیا کہ اسپتال نہیں بن سکتا اور سیاست میں آیا تو 14 سال تک میرا مذاق اڑایا گیا جبکہ لوگ یہ بھی کہتے تھے 2 پارٹی سسٹم میں تیسری پارٹی نہیں آ سکتی لیکن ہم نے محنت کی اور تحریک انصاف کامیاب ہوئی۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ پھر جب میں اقتدار میں آگیا تو کہا گیا کہ کامیاب نہیں ہو سکتے جبکہ کوئی بھی انسان آج تک محنت کیے بغیر کامیاب نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی بھی انسان شارٹ کٹ کے ذریعے کامیاب نہیں ہو سکتا بلکہ بڑی سوچ رکھنے والا شخص ہی بڑا آدمی بن سکتا ہے اور کامیاب وہ شخص ہوتا ہے جو بڑی سوچ اور بڑا خواب رکھتا ہے اور پھر ہار نہیں مانتا۔

انہوں نے کہا اپنی غلطیوں سے سیکھ کر انسان اوپر چلا جاتا ہے اور نوجوانوں کے ہاتھ میں اس ملک کا مستقبل ہے جبکہ انسان تب ہی کامیاب ہوتا ہے جب وہ برے وقت سے سیکھتا ہے اور پاکستان سمیت پوری دنیا پر مشکل وقت آیا ہوا ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے بتایا کہ کورونا کی وجہ سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں لیکن حکومت لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنانے کے لئے اقدامات کر رہی ہے اور گھر بنانے کیلئے حکومت سود کے بغیر قرضے دے گی۔ 25سال پہلے جب سیاست میں آیا تھا تو کہا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے اور جس ملک کے حکمران پیسہ چوری کریں وہ ملک آگے نہیں بڑھ سکتا جبکہ 2016میں پاناما کیس آیا اس میں نوازشریف کانام بھی آیا اور آج کل ہر طرف ٹیپس نکل رہی ہیں جس میں ججز کے نام آ رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ 2016 میں پاناما کیس آیا، دنیا میں جنہوں نے اپنا پیسہ چھپا کر آفشور اکاؤنٹس میں رکھے تھے، ان کا نام آیا، ان میں سے ایک نام آیا لندن کے مہنگے ترین علاقے میں فلیٹ ہیں اور ان کی مالکہ مریم صفدر تھیں۔ بات یہاں سے شروع ہوئی بلکہ اس کے بعد عدالت میں کیس گیا، اس کے بعد جے آئی ٹی بنی اور پھر سپریم کورٹ میں آیا اور فیصلہ کیا گیا کہ نواز شریف کو سزا ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں اور پاکستانیوں کو لندن میں 4 فلیٹس کے پیسے کہاں سے آئے یہ بتانے کے بجائے پہلے مجھے کیوں نکالا، عدلیہ کو برا بھلا، پھر پاکستانی فوج کو برا بھلا اور مجھے تو وہ بہت ظالم کہتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جواب دیں کہ آپ نے یہ 4 فلیٹس لیے کدھر سے، ساری چیزیں کر رہے ہیں لیکن جواب نہیں دے رہے ہیں، میرے اوپر کیس کیا، میرا لندن میں فلیٹ تھا تاہم سپریم کورٹ میں 40 سال پرانے معاہدے کے کاغذات دیے جبکہ میں تو عہدیدار نہیں تھا ایک کھلاڑی تھا اور عدالت نے جو مانگا وہ میں نے دے دیا اور اس پر 10 مہینے لگے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے پہلے اسمبلی میں جھوٹ بولا اور پھر قطری خط آ گیا، وہ فراڈ نکلا، پھر کلیبری فونٹ آ گئی وہ بھی فراڈ نکلی اور ابھی تک وہ ایک کاغذ نہیں دے سکے کہ لندن کے فلیٹ کن پیسوں سے لیے گئے کیونکہ چوری کا پیسہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب سارے اداروں کو برا بھلا لیکن افسوس اس چیز کا ہے اور لاہور میں ایک تقریب ہوتی ہے جبکہ وہاں سپریم کورٹ کے ججوں کو بلایا جاتا ہے اور ادھر جس کو سپریم کورٹ نے سزا دی ہے اور جو جھوٹ بول کر ملک سے باہر بھاگا ہوا ہے وہ تقریر کر رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ قوم کبھی پیسہ چوری سے ختم نہیں ہوتی لیکن قوم تب تباہ ہوتی ہے جب چوری کو برا نہیں سمجھا جاتا اور جب ایک قوم کی اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو قوم ختم ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قوم وہ قوم بننے جارہی جس کا آپ ابھی تصور نہیں کر سکتے، اللہ نے اس قوم کو سب کچھ دیا ہوا ہے، مجھے کوئی شک نہیں یہ قوم عظیم قوم بنے گی۔ جب تک ہم اپنا اخلاقی معیار اوپر نہیں اٹھائیں گے، ہم ادھر نہیں پہنچ سکتے جہاں ہمیں پہنچنا چاہیے، اس لیے رحمت اللعالمین اتھارٹی بنائی ہے تاکہ نبی ﷺ کے اسوہ حسنہ پر عمل کریں اور ان کی سیرت زندگیوں میں لاگو کریں۔

governmentImran KhanNaibaatPakistanPMPTI