اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے سارے معاملے حل ہوچکے ہیں ۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔
کیلی گرافی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی دکان پہلے چلی، نہ اب چلے گی، اپوزیشن کی کوئی سیاسی سوچ نہیں، صبح سے رات تک عمران خان کو برا بھلا کہنے سے یہ اقتدار میں نہیں آ سکتے، اپوزیشن الیکٹورل ریفارمز اور نیب قوانین سمیت بڑی اصلاحات پر ہمارے ساتھ مل بیٹھے، ہم بات کرنے کو تیار ہیں، اگر ان کا مقصد اپنے کیسز ختم کرانا ہے تو اس پر بات نہیں ہو سکتی، مولانا فضل الرحمان کو مشورہ ہے کہ وہ اب لوگوں کے جلسوں کے لئے رینٹ کا کام کریں، انہیں جتنا استعمال ہونا تھا ہو چکے ہیں، اب ان کی اہمیت نہیں رہی، وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، معاملات حل ہو چکے ہیں، اپوزیشن کا کام ہی نکتہ چینی کرنا ہے، اس وقت گھی، گندم اور بجلی پر سبسڈی دی جا رہی ہے، پورا ملک سبسڈی پر نہیں چلایا جا سکتا، اس سال ہم نے 12 ارب ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ فن خطاطی بنیادی طور پر اسلام اور مسلمانوں سے جڑا ہوا ہے، قرآن پاک کو خطاطوں نے لکھا، مسلم تاریخ میں خوبصورت کیلی گرافی موجود ہے جس کی کہیں مثال ہی نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس عشرے کو رحمت اللعالمینﷺ کے نام سے منسوب کر چکی ہے، وزیراعظم کل ایک بڑی کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اور کراچی میں بھی اس طرح کی نمائشوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف کی ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، سارے معاملات حل ہو چکے ہیں، اپوزیشن کا کام ہی نقطہ چینی کرنا ہے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ آج آٹے اور چینی کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، گنے کی بمپر فصل کی توقع ہے جس سے چینی کی قیمتوں میں مزید کمی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے گندم ریلیز نہ کرنے کی وجہ سے سندھ میں آٹا مہنگا ہوا، اب سندھ حکومت نے بھی گندم ریلیز کر دی ہے جس کے بعد سندھ میں بھی آٹے کی قیمتوں میں کمی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پوری دنیا میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ہم کسی الگ دنیا میں نہیں رہتے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بڑھیں گی تو یہاں بھی تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، اگر وہاں تیل کی قیمتیں کم ہوں گی تو یہاں بھی قیمتوں میں کمی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی شعبدہ باز باتیں تو کرتے ہیں لیکن مسئلہ کا حل سامنے نہیں لاتے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت نے ربیع الاول کے مہینے کی مناسبت سے سیرت النبی پر اسمبلی میں بات کرانا چاہی تو اپوزیشن نے اس سیشن کا ہی بائیکاٹ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت پسند لوگ نہیں، صرف ڈیل کی تلاش میں ہیں اور اب احتجاج کا بہانہ ڈھونڈتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جب پتہ چلے کہ فوج اور حکومت میں اختلاف ہو گیا ہے تو یہ سی وی لے کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور جب معلوم ہوتا ہے کہ ڈیل نہیں ہوئی تو پھر یہ فوج کے خلاف باتیں کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی کوئی سیاسی سوچ نہیں، صبح سے لے کر رات تک عمران خان کو برا بھلا کہنے سے یہ اقتدار میں نہیں آ سکتے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اپوزیشن اپنی پالیسیوں پر دوبارہ غور کرے، الیکٹورل ریفارمز، نیب قوانین سمیت بڑی اصلاحات پر آئیں، ہم سے بات کریں، ہم بات کرنے کو تیار ہیں لیکن اگر ان کا مقصد اپنے کیسز ختم کرانا ہے تو اس پر بات نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی دکان پہلے چلی ہی نہ اب چلے گی، فیصل آباد جلسے میں جے یو آئی مدرسے کے طالب علموں کو لے کر آئی، انہوں نے ن لیگ کے جھنڈے پکڑے جس پر ان کا آپس میں جھگڑا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو مشورہ ہے کہ وہ اب لوگوں کے جلسوں کے لئے رینٹ کا کام کریں، انہیں جتنا استعمال ہونا تھا ہو چکے ہیں، اب ان کی اہمیت نہیں رہی۔
ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اس وقت گھی، گندم اور بجلی پر سبسڈی دی جا رہی ہے، پورا ملک سبسڈی پر نہیں چلایا جا سکتا۔ سبسڈی عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے دی جاتی ہے، ملک کو چلانے کے لئے حکمت عملی مرتب کرنا ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال ہم نے 12 ارب ڈالر قرضہ واپس کرنا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے مل کر مہنگائی کا مقابلہ کرنا ہے، پرائیویٹ کمپنیاں اور میڈیا مالکان بھی اپنے ورکرز کی تنخواہوں میں اضافہ کریں۔