کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف کے انتقال پر سیاسی شخصیات کا اظہار افسوس

لاہور: کامیڈی کے بے تاج بادشاہ عمر شریف کے انتقال پر سیاسی شخصیات کا اظہار افسوس ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے عمر شریف کے انتقال پر سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ صد افسوس ! چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والا فنکار اپنے چاہنے والوں کو دکھی کر گیا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عمر شریف اپنی طرز کے بہترین فنکار تھے ، ان کی کمی تادیر محسوس کی جائے گی ۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اداکار عمر شریف کے انتقال پر دکھ و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ عمر شریف کے انتقال کی خبر سن کر صدمہ پہنچا ۔ مرحوم نے اپنے منفرد فنِ مزاح سے پاکستان کا دنیا بھر میں نام روشن کیا ۔

صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا کہ فن کے لیے ان کی خدمات کو ہمیشہ تادیر یاد رکھا جائے گا ۔ اللہ تعالی عمر شریف کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی عمر شریف کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ، انھوں نے کہا کہ ان کی موت سے فن کی دنیا میں پیدا ہونے والا خلا کبھی پُر نہیں ہوگا ۔

چودھری شجاعت حسین ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی اور وفاقی وزیر مونس الٰہی نے اداکار عمر شریف کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ عمر شریف پاکستان کے ایسے فنکار تھے جنہیں پوری دنیا جانتی تھی ۔

چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ عمر شریف فنکار برادری کا درد رکھنے والے انسان تھے ۔ وفاقی وزیر مونس الٰہی نے کہا کہ چودھری پرویز الٰہی نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب ، لاہور کے علاقے گلبرگ میں عمر شریف کے نام سے روڈ بھی منسوب کیا تھا ۔

وفاق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ عمر شریف کی وفات فن کی دنیا کے لیے بہت بڑا نقصان ہے ۔

واضح رہے کہ کامیڈی کنگ عمر شریف انتقال کرگئے ، اُن کا انتقال جرمنی کے ہسپتال میں ہوا ، انہیں ایئرایمبولینس پر علاج کے لیے امریکا لے جارہا تھا ، جرمنی میں ان کی طبیعت خراب ہونے پر ہسپتال میں منتقل کیا گیا لیکن وہاں وہ ہسپتال میں دم توڑ گئے ۔

عمر شریف کے امریکا میں علاج کے لیے وفاقی اور سندھ حکومت نے خصوصی فنڈز جاری کیے تھے ۔ عمر شریف اسٹیج کے بے تاج بادشاہ تھے ، انہوں نے بے شمار ڈراموں اور فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے تھے ۔

CM Punjab Usman Buzdarcomedy-kingdeathmournPolitical figuresUmer Sharif