تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے، ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد لازمی قرار

لاہور: کورونا وائرس کے کیسز میں کمی کے بعد ملک بھر میں آج سے تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے ہیں تاہم ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد لازمی قرار دیا گیا ہے۔ تاہم لاہور سمیت پنجاب کے 5اضلاع اور مردان میں پابندیاں برقرار رہیں گی۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے ایس او پیز کے تحت تعلیمی ادارے 16 ستمبر سے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا تھا۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے خصوصی اجلاس کے بعد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا شرح میں اضافے کے باعث 24 اضلاع میں پابندیاں لگائی تھیں تاہم اب 18 اضلاع کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، کورونا کی چوتھی لہرمیں کمی آرہی ہے تاہم اس کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کے مریضوں کا دباؤ ہے۔ آکسیجن کی ڈیمانڈ میں 2 گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ ملک کے 6 اضلاع میں بندشیں 22 ستمبر تک برقرار رہیں گی۔ ان میں لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں شامل ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پچاس  فیصد مسافروں کی گنجائش کے ساتھ انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اوپن کر رہے ہیں۔ آؤٹ ڈور ڈائننگ کی رات 12 بجے اجازت ہوگی تاہم ان ڈور ڈائننگ بند رہے گی۔ پارکس کو 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھول دیاجائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں بندشیں آہستہ آہستہ ختم کریں اور زندگی کا پہیہ چل سکے۔ کاروبار کی بندشوں کی طرف نہیں جائیں گے۔ اس کیلئے عوام سے اپیل ہے کہ وہ کورونا وبا روکنے کیلئے ویکسی نیشن لگوائیں۔ جو شخص ویکسین نہیں لگوائے گا، اس پر پابندی لگائیں گے۔ ویکسین نہ لگوانے والے 30 ستمبر کے بعد بیرون ملک سفر نہیں کر سکیں گے۔

educational institutionsNCOCSchoolSOPs