ماسکو:روسی صدر پیوٹن نے بالآخر افغان طالبان سے متعلق خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ طالبان کا قبضہ ایک حقیقت ہے ،امید ہے وہ امن و امان کے قیام کے حوالے سے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے ۔
ماسکو میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھادوسرے ممالک اپنی اقدار افغانستان پر مسلط نہ کریں،طالبان کا قبضہ ایک حقیقت ہے،امید ہے وہ امن و امان کے قیام کے حوالے سے اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں گے،انہوں نے کہا روس افغانستان کے استحکام میں دلچسپی رکھتا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل یورپی یونین کے صدر بھی افغان طالبان کے حق میں بیان دے چکے ہیں ،برطانوی چیف آف ڈیفنس کا کہنا تھا کہ جس طرح سے افغان طالبان کی طرف سے اچھے بیانات سننے کو مل رہے ہیں ایسے میں انہیں موقع دینا چاہیے ۔
اس وقت کابل ائیر پورٹ پر امریکی نیٹو اور مختلف ممالک کے سفیروں کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے ،جہاں ابھی تک طالبان کی طرف سے کسی قسم کی کوئی کاروائی دیکھنے کو نہیں ملی ،افغان طالبان کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ وہ دنیا کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نے افغان عوام کو پرامن رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ہنر مند افراد افغانستان میں ہی رہیں انہیں کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ۔