لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب نے یوم آزادی پر مینار پاکستان پر خاتون کیساتھ انتہائی ناروا سلوک کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اہم افسران کو ان کے عہدوں سے معطل کر دیا ہے۔
کی سربراہی میں سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں واقعے میں پولیس کی غفلت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی آپریشنز اور ایس ایس پی آپریشنز کو معطل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کو معطل کرنے کے لئے وفاقی حکومت کو خط لکھا جائے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے ایس پی سٹی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او لاری اڈہ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کا حکم دیدیا۔
دوسری جانب صوبائی وزیر جیل خانہ خات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ گریٹر اقبال پارک واقعے میں اب تک 20 سے زائد ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پنجاب پولیس نادرا، پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی مدد سے بقیہ ملزمان کو ٹریس کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملوث ملزمان کے خلاف مقدمہ میں دفعہ 354- اے (ت پ) کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 354-اے میں سزا عمر قید یا سزائے موت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کی اجتماعی بہتری کے لیے ایسے کیسز کو جلد انجام تک پہنچانا بہت ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر اس کیس کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھا جا رہا ہے۔