اسلام آباد: حکومت نے غیر مستحق گھریلو بجلی صارفین کیلئے سبسڈی میں چالیس فیصد کمی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ منصوبے پر عملدرآمد ہونے کی وجہ سے حکومت کو سالانہ تقریبا 57 ارب روپے کی بچت ہوگی- مستحق صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے تحفظ دینے کی بھی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت غیر مستحق گھریلو بجلی صارفین کو سالانہ تقریبا ایک سو بیالیس ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے جس کے تحت چالیس فیصد یا ستاون ارب روپے کی کمی کی تجویز تیار کی گئی ہے، سبسڈی میں کمی سے گردشی قرضے کے بہاؤ اور سرکاری اخراجات میں کمی جبکہ مالی گنجائش میں اضافہ ہوگا-
حکومت نے سبسڈی اصلاحات کا عمل تین مختلف مراحل میں مکمل کرنے پلان تیار کیا ہے- گھریلو صارفین کیلئے ٹیرف اسٹریکچر کی تشکیل نو کرنے کی تجویز ہے جس کے ذریعے مستقبل میں مستحق صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے تحفظ دیا جائے گا-
مسلسل چھ ماہ ماہانہ دو سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے نئی کٹیگری بنانے کی تجویز دی گئی ہے- سبسڈی کو صرف مستحق بجلی صارفین تک محدود اور غیر مستحق صارفین کیلئے نیٹ سبسڈی میں بتدریج کمی جبکہ غیر مستحق صارفین کیلئے سبسڈی مرحلہ وار پانچ سال میں ختم کرنے کی تجویز ہے، مستحق بجلی صارفین کی نشاندہی غربت سروے کے ذریعے کرنے اور احساس پروگرام کے تحت سبسڈی فراہم کرنے کی تجویز ہے۔
اس وقت مجموعی طور پر 3 کروڑ 20 لاکھ گھرانوں میں سے 2 کروڑ 90 لاکھ گھرانے سبسڈی سے مستفید ہو رہے ہیں جو پائیدار نہیں ہے، اس لئے پہلے صرف پیسے ہوئے طبقات کو ٹارکٹڈ سبسڈی دینے کی تجویز ہے۔