لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف ایف آئی اے ٹیم کو بیان قلمبند کرانے کے بعد واپس روانہ ہو گئے ۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے ڈائریکٹر ایف آئی اے کی سربراہی میں ٹیم نے شوگر اسکینڈل کیس میں تحقیقات کیں ۔ قائد حزب اختلاف سے ایف آئی اے ٹیم نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ۔ صدر ن لیگ سے ایف آئی اے نے 20 سوالات کے جوابات مانگے ۔ لیکن وہ ایف آئی اے ٹیم مطمئن کرنے میں ناکام رہے ۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف آج 25 ارب کے فراڈ کیس میں پیش ہوئے تھے ۔
پیشی کے بعد ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی ناکامی کے بعد ایف آئی اے نیازی گٹھ جوڑ نے سیاسی انتقام کی ذمہ داری سنبھال لی ہے ۔
اپنے بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب نے اپنے دفتر کا غیر قانونی اور ناجائز استعمال کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی اے کا نوٹس بھجوایا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی الزامات ہیں جن کا شہباز شریف اور حمزہ شہباز دوران قید پہلے ہی جواب دے چکے ہیں ۔
ترجمان ن لیگ نے کہا کہ جہانگیر ترین کو این آر او دینے کے بعد عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی اے بلایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ کی وجہ سے عوام کی چیخوں کی آواز بند کرنے کے لئے سوچی سمجھی سازش کے تحت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی بلایا گیا ہے ۔
لیگی رہنما نے کہا کہ "عوام کی جیب خالی ہے ، اس لئے یہ بجٹ جعلی ہے” کا سچ بولنے پر شہباز شریف کو ایف آئی اے بلایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں 383 ارب کے ٹیکس لگانے ، مہنگائی کا ایک نیا سونامی لانے سے توجہ ہٹانے کے لیے شہباز شریف کو ایف آئی اے بلایا گیا ہے ۔ عمران صاحب کا پست ذہن خواتین اور معصوم بچوں کے قاتلوں اور مجرموں کی وکالت کرتا ہے ۔ عمران صاحب کا ذہن سیاسی انتقام میں پاگل ہوچکا ہے ۔