ایسا نہیں لگتا کہ چینی لیبارٹری سے کورونا وائرس پھیلا ہے :برطانوی وزیر اعظم

لندن :برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ ایسا نہیں لگتا کہ کوویڈ19کا آغازچین کے وسطی شہر ووہان کی ایک لیبارٹری سے ہوا ہو،اس کیلئے تمام ممالک کو مل کر کام کر نا ہوگا تاکہ مستقبل قریب میں اس جیسے مرض سے بچا جا سکے ۔

مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق جانسن نے برطانیہ کے جنوب مغربی ساحلی علاقے کے سیاحتی مقام کارن وال کے گاوں کاربس بے میں گروپ آف سیون(جی 7)سربراہی اجلاس میں اپنی اختتامی پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت ہمارے پاس جوتجویز ہے وہ یہ ہے کہ ایسا نہیں لگتا ہے کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی بیماریوں میں سے یہ مخصوص بیماری کسی لیبارٹری سے باہر آئی ہو۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی بیماریوں کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے اور یہ واضح طور پر ایسی چیز ہے جس پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے آج بھی طبی ماہرین اس تحقیق میں لگے ہیں کہ اس وبا کا اصل ذمہ دار کون ہے ،سابق امریکی صدر ٹرمپ کے بعد نئے امریکی صدر بائیڈن بھی عالمی وبا کا ذمہ دار چین کو ٹھہرا رہا ہے ،جس کے بعد نئے امریکی صدر نے چین کو ہرجانہ ادا کرنے کیلئے بھی کہہ دیا ہے ۔

دوسری طرف ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکہ اور دیگر یورپی ممالک چین کو عالمی وبا کا ذمہ دار ٹھہرانے سے باز رہیں ،آج عالمی طاقتیں صرف چین سے اس کی معاشی ترقی کی وجہ سے پریشان ہیں ۔