چین کی ڈیپ سیک ایپ نے چیٹ جی پی ٹی کو مات دےکر مصنوعی ذہانت میں نیا انقلاب برپا کردیا

342

بیجنگ : چین کی ایک نئی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کمپنی، ڈیپ سیک، نے چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے عالمی سطح پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ اس ایپ کی مقبولیت نے جہاں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی اینویڈیا کو بھاری نقصان پہنچایا، وہیں یہ ایپ ایپل کے ایپ اسٹور پر ٹاپ ریٹیڈ مفت ایپ بن چکی ہے۔

 

ڈیپ سیک کی لانچ کے بعد اس کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اور اب یہ امریکہ، برطانیہ اور چین میں چیٹ جی پی ٹی سے زیادہ استعمال ہو رہی ہے۔ اس ایپ نے خاص طور پر ریاضی کے سوالات حل کرنے میں بہتر نتائج دِکھا کر چیٹ جی پی ٹی کو پیچھے چھوڑا ہے۔

 

ڈیپ سیک کی کامیابی نے امریکی کمپنیوں کے غلبے کو چیلنج کیا ہے اور اس کا نیا ماڈل آر ون، جو چیٹ جی پی ٹی سے زیادہ مؤثر ہے، عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ اس کے نتیجے میں اینویڈیا کے اسٹاکس میں 17 فیصد کی کمی آئی ہے اور کمپنی کو 593 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

 

چین کی اس نئی ایپلی کیشن نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ چین بھی مصنوعی ذہانت کے میدان میں امریکہ کے ساتھ مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت عالمی ٹیکنالوجی منظرنامے کو تبدیل کر سکتی ہے۔

تبصرے بند ہیں.