190 ملین پاؤنڈ کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے:عطا تارڑ

122

لاہور:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کا کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکہ ہے، اور اس میں سزا شواہد کی بنیاد پر دی گئی۔ انہوں نے عدالتی فیصلے کو ملکی تاریخ کے اہم ترین فیصلوں میں شامل کیا۔

لاہور میں علمائے کرام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے یہ رقم ضبط کرکے پاکستان کے حوالے کی تھی، کیونکہ یہ عوامی پیسہ تھا، مگر بدقسمتی سے یہ رقم واپس انہی افراد کو دی گئی جن سے یہ ضبط کی گئی تھی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ اگر کسی نے بیرون ملک جرم کیا ہو اور اس کا پیسہ ضبط کر لیا جائے، تو یہ رقم عوام کی فلاح و بہبود جیسے صحت، تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کے لیے استعمال ہونی چاہیے تھی، مگر بدقسمتی سے یہ پیسہ عمران خان اور ان کے قریبی افراد کے ذاتی مفادات کے لیے استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اس پیسہ سے 25 کروڑ کا نیا گھر بنایا گیا اور قیمتی انگھوٹیاں خریدی گئیں۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جب عمران خان اور ان کی اہلیہ کے پاس اپنے دفاع میں کوئی واضح جواب نہیں تھا تو انہوں نے کہا کہ انہیں سیرت پر چلنے کی سزا دی گئی۔ تاہم، انہوں نے سوال اٹھایا کہ القادر یونیورسٹی میں کیا دینی تعلیم دی جا رہی تھی؟ وہاں بچوں کو کارٹون دکھائے جا رہے تھے اور کھیلنے کے لیے چھوڑ دیا گیا تھا۔

انہوں نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کو چیلنج کیا کہ وہ آئیں اور اس بات پر بحث کریں کہ کیا یہ پیسہ حکومت پاکستان کا تھا یا نہیں؟ عطا تارڑ نے کہا کہ ملک ریاض اتنی طاقت نہیں رکھتے تھے کہ وہ یہ پیسہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے بغیر اپنے نام کروا لیتے۔

واضح رہے کہ عدالت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بالترتیب 14 اور 7 سال کی سزائیں سنائی ہیں، اور دونوں پر جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، احتساب عدالت اسلام آباد نے کیس کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا کہ استغاثہ کی شہادتیں درست ثابت ہوئیں اور دفاعی وکلا ان شہادتوں کو رد کرنے میں ناکام رہے۔

تبصرے بند ہیں.