اردو کے معروف شاعر محسن نقوی کی 29 ویں برسی منائی جا رہی ہے

530

لاہور : آج اردو کے معروف شاعر محسن نقوی کی 29 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔ محسن نقوی کی شاعری میں انسانیت، درد اور جذبات کی گہری جھلکیاں ملتی ہیں اور ان کا کلام اردو ادب میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔

 

محسن نقوی 5 مئی 1947 کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے، اور ان کا اصل نام سید غلام عباس نقوی تھا۔ "محسن” تخلص کے طور پر انہوں نے اپنی شاعری کی دنیا میں قدم رکھا۔ بچپن سے ہی انہوں نے تعلیمی میدان میں ساتھ ساتھ مذہبی تعلیم پر بھی توجہ دی، اور قرآن کی تلاوت پر خصوصی دھیان دیا۔

 

محسن نقوی نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ایم اے اردو کیا اور اسی دوران ان کی شاعری کا پہلا مجموعہ "بند قبا” شائع ہوا۔ ان کی زندگی کا آغاز بہت سادہ تھا، لیکن وہ اپنے کمالات کی بدولت بہت جلد ادبی حلقوں میں پہچانے جانے لگے۔

 

محسن نقوی نے اپنے کالموں اور غزلوں کے ذریعے بھی شہرت حاصل کی۔ وہ سیاسی میدان میں بھی سرگرم تھے اور پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن میں شامل ہوکر اپنی آواز بلند کی۔ ان کی نظم "یا اللہ یارسول، بے نظیر بے قصور” نے بھی انہیں مزید شہرت دی۔

 

محسن نقوی کو 1994 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، جو کہ ان کی شاعری اور ادبی خدمات کا اعزاز تھا۔ لیکن افسوس کہ 15 جنوری 1996 کو انہیں دہشت گردوں نے گولی مار کر شہید کر دیا۔ ان کی آخری باتیں ان کے شاعرانہ کمالات کا منہ بولتا ثبوت ہیں:

"لے زندگی کا خمس علی کے غلام سے
اے موت آ ضرور مگر احترام سے
عاشق ہوں اگر ذرا بھی اذیت ہوئی مجھے
شکوہ کروں گا تیرا میں اپنے امام سے”

 

محسن نقوی کی شاعری اور ان کی شخصیت ہمیشہ اردو ادب کے چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ رہے گی۔

تبصرے بند ہیں.