تل ابیب : اسرائیلی میڈیا کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے مسودے پر اتفاق کرلیا ہے، اور قطر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذاکرات اب اپنے حتمی مراحل میں پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق، معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی جیلوں سے ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی ہوگی۔ قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے راہ میں موجود بڑی رکاوٹیں حل ہوچکی ہیں اور جلد ہی معاہدے پر دستخط ہونے کی توقع ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی فوج غزہ اور مصر کے درمیان فلاڈیلفی کوریڈور کو خالی کرے گی۔ دوسرے مرحلے میں مزید قیدیوں اور اسرائیلی فوجیوں کی رہائی پر بات ہوگی، جب کہ تیسرے مرحلے میں غزہ کی دوبارہ آبادکاری اور نئی حکومت کے قیام پر بات چیت کی جائے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی کا دورانیہ 42 دن تک ہوگا، اور اس دوران حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو ہر سات دن بعد رہا کرے گی۔ اسرائیلی فورسز غزہ کے وسطی علاقے خالی کرنے کی بھی پابند ہوں گی۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس موقع پر کہا کہ اسرائیل کو فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضہ ختم کرکے فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کرنی چاہیے۔
تبصرے بند ہیں.