لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے صوبائی کابینہ کے 22ویں اجلاس کے بعد میڈیا کو اہم فیصلوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے ہندو میرج ایکٹ کو منظور کر لیا ہے، جس کا مقصد اقلیتی کمیونٹیز کے حقوق کو مزید مستحکم کرنا ہے۔ اس ایکٹ کی منظوری پنجاب میں اقلیتوں کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
آسان کاروبار کے منصوبے کے تحت نوجوانوں کو کاروبار شروع کرنے کے لیے 3 کروڑ روپے تک سود کے بغیر قرض فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، مفت اراضی بھی فراہم کی جائے گی تاکہ نوجوان اپنے کاروبار کا آغاز کر سکیں۔
عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 28 الیکٹرک بسیں لاہور کی سڑکوں پر جلد چلنا شروع کر دیں گی۔ ان بسوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز اور ڈبل ڈیکر بسوں کے لیے نئے ڈپو بھی بنائے جائیں گے۔
کابینہ نے صحافیوں کے لیے مالی امداد میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت جرنلسٹ سپورٹ فنڈز کو دوگنا کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈائیلسز پروگرام کے لیے فنڈز بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دیے گئے ہیں۔
اوورسیز پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالت قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، تاکہ ان کے مسائل جلد حل کیے جا سکیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز کی قیادت سے نوجوانوں کی امیدیں بڑھ رہی ہیں، اور انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر مذہبی تعلیمات پر عمل ہوتا تو متنازع فیصلے خفیہ طور پر نہ کیے جاتے۔
یہ فیصلے پنجاب کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.