اسرائیل ایک فوجی خاتون قیدی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار

104

تل ابیب : اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیل نے غزہ جنگ بندی کے حوالے سے ایک معاہدے کی طرف قدم بڑھا لیا ہے جس میں وہ ایک فوجی خاتون قیدی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ اس معاہدے کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے

 

پہلے مرحلے میں غزہ میں یرغمال بنے اسرائیلی شہریوں کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، اور اسرائیل فلاڈیلفی کوریڈور سے بھی دستبردار ہو جائے گا۔دوسرے مرحلے میں تمام فلسطینی قیدیوں کی رہائی کی جائے گی۔تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو اور وہاں حکومت سازی پر کام شروع ہو گا۔

 

امریکی حکام نے بتایا ہے کہ اس ہفتے غزہ پر معاہدے کے امکانات ہیں اور معاہدے کا اعلان منگل کو ہو سکتا ہے۔ معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد فوراً شروع ہو جائے گا، لیکن جنگ بندی 22 جنوری سے پہلے نافذ نہیں ہو گی۔

 

اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی ایک فہرست تیار کی ہے جنہیں وہ رہا کرنا چاہتا ہے، تاہم اس میں مروان برغوثی کا نام شامل نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے بھی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں پیش رفت کی تصدیق کی ہے، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو معاہدے کے حوالے سے سکیورٹی مشاورت کر رہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.