مریم نوازشریف نے مارچ2024میں جب بطورپہلی خاتون وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف اٹھایا تو محسوس ہورہاتھاکہ پہلی بار وزیراعلیٰ بننے کے ناتے مریم نوازشریف کو قیادت سنبھالنے اور معاملات سمجھنے کیلئے کم از کم ایک سال درکارہوگا لیکن جس انداز،ویژن اور رفتار سے مریم نواز شریف نے فرائض منصبی نبھانے کا آغازکیا تو محسوس ہوا کہ شاید وہ کئی دہائیوں سے پنجاب کی عوام کی لیڈرہیں اور قیادت کررہی ہیں۔مریم نواز شریف کے ورکنگ سٹائل نے سب کو حیران کرکے رکھ دیا ۔ 2024میں پاکستان مسلم لیگ ن کی وفاقی اور صوبہ پنجاب میں حکومت کا موازنہ کیاجائے توجہاں وزیراعظم پاکستان میاں محمدشہبازشریف نے ملکی معیشت کو مستحکم کردیا اسی طرح مریم نوازشریف نے پنجاب کی عوام کیلئے آسانیاں پیدکرنے کی خاطر ہر شعبہ میں تاریخی اقدامات اٹھائے۔ ایک وزیراعلیٰ کیلئے سب سے پہلے اور سب سے اہم کام اس کی کابینہ ہوتی ہے۔اگرپنجاب کی صوبائی کابینہ کے ممبران کو دیکھیں تو انتہائی پروفیشنل اور محنتی ہیں ۔ صوبائی کابینہ کے ہر رکن کی کوشش ہے کہ وہ اپنے محکمہ کے ذریعے پنجاب کی عوام کو ریلیف دے اورپنجاب کو ترقی کی راہ پرگامزن کرے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے اپنے والداور شیرپاکستان میاں محمدنوازشریف کی بیٹی ہونے کا ثبوت دیا اور پنجاب کے عوام کی زندگیاں آسان بنانے کیلئے دن رات محنت کی۔پنجاب کے کسی شعبہ میں 2024کی کارکردگی دیکھ لیں اور پچھلے پانچ سال کا موازنہ کرلیں توفرق واضح ہوجائے گا۔ پاکستان الحمدللہ اونچی اڑان کیلئے ٹیک آف کر چکا ہے وزیراعلیٰ پنجاب نے صحت کے شعبہ میں عوامی خدمت کے نئے ریکارڈزقائم کئے ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ہیلتھ پراجیکٹس دوسرے صوبوں کیلئے بھی مثال بن گئے ہیں۔
پنجاب کئی دہائیوں سے مرض کینسر کے علاج و معالجہ کی بہترسہولیات سے محروم رہا۔مسلم لیگ ن نے اقتدار میں آنے سے پہلے جو منصوبہ اپنے منشورمیں لکھا یا درج کیا تھااس کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے شرمندہ تعبیرکیا۔پنجاب میں کینسر کے مریض نجی ہسپتالوں سے مہنگا اورکئی سال کے انتظار کے بعد علاج کرانے پر مجبورتھے۔مریم نوازشریف نے جب پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا تو لاہورمیں سٹیٹ آف دی آرٹ نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ۔صوبائی وزیرمحکمہ سپیشلائزہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق اور سیکرٹری صحت پنجاب عظمت محمودنے اس حوالہ سے آئی ڈیپ کے ساتھ اجلاسوں کا سلسلہ شروع کردیا۔جب نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ کی فزیبلٹی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو پیش کی گئی تو انہوں نے فوری طورپر منظوری دی اور اس ادارہ کو جلد از جلدمکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔ نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ کے قیام پر کل لاگت 82ارب روپے آئے گی اورہر سال اس نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ میں کینسرکے ہزاروں مریض علاج ومعالجہ کی بین الاقوامی سطح کی سہولیات حاصل کریں گے۔اس نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈریسرچ کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہاں کینسرکے لیول 3اور4کے مریضوں کاعلاج و معالجہ کیاجائے گا اور یہاں خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے مریضوں کو بھی علاج و معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
پنجاب میں امراض قلب میں مبتلا مریضوں کیلئے علاج و معالجہ کی سہولیات میں اضافہ کرنے اور ان کی گھرکی دہلیزپر بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے لاہوراور سرگودھامیں سٹیٹ آف دی آرٹ نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی بنائے جارہے ہیں جہاں آنے والے امراض قلب میں مبتلامریضوں کوبہترین سرجنز،آپریشن تھیٹرز ، علاج ومعالجہ اور ادویات کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں گی۔امراض قلب کے مریضوں سے یاد آیا کہ ہمیں ایک صحت مندزندگی گزارنے کیلئے ایک صحت مند لائف سٹائل اپنانے کی ضرورت ہے پاکستان میں خطرناک بیماریوں نے اپنے پنجے گاڑھے ہوئے ہیں۔ہر سال پاکستان میں مختلف خطرناک بیماریوں کے حملوں سے ہزاروں قیمتی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں اور ہم کچھ نہیں کرپاتے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے امراض قلب، ہیپاٹائٹس و دیگر بیماریوں میں مبتلااور رجسٹرڈمریضوں کی آسانی کیلئے ان کے گھروں میں ادویات کی فراہمی کا منصوبہ بھی شروع کیا ہے۔ایک لیڈروہ نہیں ہوتا جو نظام جیسا ہواس کو اسی طرح دھکیلتا رہے بلکہ لیڈروہ ہوتاہے جو موجودہ نظام کی خرابیوں کو دورکرے اور بہتری لاکرعوا م کیلئے آسانیاں پیدکرتاہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کے اندرایک قائدانہ صلاحیت موجودہے۔جب وہ گھرسے کسی اجلاس کی صدارت کرنے نکلتی ہیں توان کو اس مسئلہ بارے ساری معلومات ہوتی ہیں اور مسائل کا حل دے کر جاتی ہیں۔پنجاب کی صوبائی کابینہ اور سول بیوروکریسی وزیراعلیٰ پنجاب کی اس قائدانہ خوبی کے بہت معترف نظر آتے ہیں۔اب ایک بہترین طریقہ کارکے تحت مریضوں کو ان کے گھروں میں ہر ماہ ادویات بذریعہ کورئیر پہنچائی جارہی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو جب امراض قلب میں مبتلا معصوں بچوں کی سرجریزکیلئے ویٹنگ لسٹ دکھائی گئی تو وہ آبدیدہ ہو گئیں اور ہدایت کی کہ فوری طورپر چیف منسٹرزچلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام کا آغازکیاجائے جس کے تحت بچوں کی سرجریز کی ویٹنگ لسٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیاجائے۔اب مجھے بتاتے ہوئے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے کہ اس شاندار پراجیکٹ کے تحت اب تک1500سے زائد معصوم بچوں کی کامیاب سرجریز ہوچکی ہیں۔ایک لیڈرکوئی منصوبہ تو شروع کردیتاہے لیکن اس پراجیکٹ کی کامیابی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک ایک ایمانداراور درددل رکھنے والا شخص لیڈ نہ کرے۔ان پندرہ سوسے زائد معصوم بچوں کی سرجریزکا جہاں کریڈٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو دیناچاہتاہوں وہیں میں صوبائی وزیرصحت خواجہ سلمان رفیق،سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ کئیراینڈمیڈیکل ایجوکیشن عظمت محمودودیگر کو اس کاکریڈٹ نہ دوں تو یہ سراسرزیادتی ہوگی۔عظیم باپ کے عظیم بیٹے خواجہ سلمان رفیق کی شخصیت پر میں بعدمیں تفصیلی گفتگوکروں گا۔
شیرپاکستان میاں محمدنوازشریف کے بیٹی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے کلینک آن ویلزاور فیلڈ ہسپتالوں سے جیسے کامیاب اور تاریخی منصوبہ جات کا بھی آغازکیاتوصوبہ کی عوام میں ایک خوشی کی لہردوڑگئی۔ریکارڈکے مطابق ابھی تک کلینک آن ویلزاور فیلڈہسپتالوں کے ذریعے 68 لاکھ سے زائد مریضوں کو علاج ومعالجہ اور مفت ادویات کی سہولت فراہم کی جاچکی ہے ۔ فیلڈ ہسپتالوں کے ذریعے اب تک ساڑھے9لاکھ مریض مستفید ہوئے جبکہ 60ہزارایکسرے اور 35 ہزار لیب ٹیسٹوں کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔فیلڈ ہسپتالوں میںالٹراساؤنڈ،فرسٹ ایڈاور ماں بچے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔کلینک آن ویلزسروسزمیں ڈاکٹر،ایل ایچ وی،ویکسی نیشن،سٹاف ودیگرطبی سہولیات دستیاب ہیں۔ ماضی میں سیاستدان صرف ووٹ حاصل کرنے کیلئے کھوکھلے سیاسی نعروں کا سہارالے کر انتخاب جیتاکرتے تھے لیکن اب ایک لیڈر کی پہچان اس کی اقتدارمیں آکرمحنت سے ہوتی ہے کہ وہ حقیقی لیڈرہے یا کاغدی لیڈرہے ۔ ماضی کے لیڈراپنے عوام کا کہاں اتناسوچتے تھے۔بس اقتدارمیں آئے لوٹ مارکی اور ڈکارمارکر گھرچلے گئے تاریخ ان شاء اللہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کا نام سنہری حروف میں لکھے گی ا ور یادرکھے گی۔
پنجاب بھرمیں تمام سرکاری ٹیچنگ ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کا منصوبہ بہترین طریقے سے اپنی تکمیل کے مراحل طے کررہاہے۔اس کے علاوہ پنجاب میں 2800سے زائد ہسپتالوں کی ری ویمپنگ کی جارہی ہے۔ری ویمپنگ کے دوران سرکاری ہسپتالوں کی بوسیدہ عمارتوں کو انتہائی خوبصورت ملٹی سٹوری بلڈنگزمیں تبدیل کردیاگیا ہے۔اس منصوبہ کو خود وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف،صوبائی وزراء صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیراور سیکرٹریزصحت عظمت محموداور نادیہ ثاقب مانیٹر کررہی ہیں۔سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ منصوبوں میں کسی قسم کی کسراٹھانہیں رکھی جارہی اور اس منصوبہ میں شفافیت کو سوفیصدیقینی بنایا جارہاہے۔ضلعی ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹرزکی کمی کوبھی ترجیحی بنیادوں پر پوراکیاجارہاہے۔
حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے چیف منسٹرزڈائیلسزپروگرام اور چیف منسٹرزسپیشل انشی ایٹو فار ٹرانسپلانٹ کا اجراء بھی کیاہے۔یہاں سوچنے کی بات ہے کہ پاکستان میں ڈائیلسزکرانے والے مریضوں میں اتنی خطرناک حدتک اضافہ کیوں ہورہاہے؟35سال کے بعدمحتاط اندازے کے مطابق ہردسواں پاکستانی جگراور گردوں کی بیماریوں میں کیوں مبتلاہورہاہے۔اگر پاکستان میں پری وینشن پرحقیقی معنوں میں کام شروع ہوجائے تو اتنا ڈیزیزبرڈن بھی نہ ہو اور اس کا بوجھ ہمارے صحت کے نظام پر بھی نہ ہو۔حکومت پنجاب ہر سال سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج و معالجہ کی خاطر اربوں روپوں کا بجٹ فراہم کرتی ہے لیکن مشاہدے میں آیا ہے کہ اس بجٹ میں اضافہ ہی ہوتا نظرآرہاہے کیوں کہ ڈیزیزبرڈن میں خطرناک حدتک اضافہ ہورہاہے۔
صحت کے شعبہ میں تاریخی اور انتہائی شاندار اقدامات اٹھانے پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتاہوں ۔ مریم نوازشریف حقیقتاً عوام کے زخموں پر ایک مرہم ہیں۔ مارچ 2024اور 2025میں بہت فرق آچکاہے۔جہاں مریم نوازشریف نے ہر شعبہ میں بے پناہ اقدامات اٹھاکر عوامی پذیرائی حاصل کی ہے وہیں پر عوام کے دلوں میں گھر کرلیاہے۔ انتشاری عناصرصرف اپنی بوگس چالوں اور کالوں کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہیں گے لیکن عوام حقیقی معنوں میں خدمت خلق کرنے والی لیڈروزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کو دعائیں دیتے رہیں گے ۔مریم تیرے جاں نثار بے شمار بے شمار۔
پنجاب میں تاریخی ایئرایمبولینس سروس کا بھی آغازکیاگیاہے جس کے ذریعے سیکڑوں مریضوں کو مختلف سرکاری ہسپتالوں میں علاج و معالجہ کی خاطر پہنچایا گیا۔اسی طرح موٹروے پر ایمرجنسی سروس کا منصوبہ بھی شروع کیاجارہاہے۔اس منصوبے کی سرپرستی خود سیکرٹری محکمہ ایمرجنسی سروسز پنجاب ڈاکٹررضوان نصیر کررہے ہیں ۔ ڈاکٹر رضوان نصیر کو پنجاب میں ایمرجنسی سروسزکا بانی مانا جاتا ہے۔ڈاکٹررضوان نصیر ایک انتہائی پروفیشنل اور درددل رکھنے والے آفیسرہیں۔
آخرمیں ایک عظیم لیڈراورعظیم باپ خواجہ رفیق شہید اور ایک عظیم بیٹے خواجہ سلمان رفیق کا ذکرکرنا چاہتاہوں۔خواجہ سلمان رفیق انتہائی شفیق،پروفیشنل،درددل رکھنے والے اور عظیم پاکستانی ہیں۔میں نے خود خواجہ سلمان رفیق کو مریضوں کو مشکل میں دیکھ کر روتے ہوئے دیکھا ہے۔خواجہ سلمان رفیق اس عظیم باپ کا بیٹاہے جس نے سامراجی اور ظالمانہ نظام کی غلامی تو قبول نہیں کی بلکہ اپنی جان اس ملک و قوم پر نچھاورکردی۔حال ہی میں ایک مقامی ہوٹل میں خواجہ رفیق شہید کی برسی میں جانے کا اتفاق ہواتودیکھا کہ ایک جم غفیر ہے اورہال میں تل دھرنے کو جگہ نہیں ہے۔میں نے خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ خواجہ صاحب جگہ کم پڑ جائے گی جتنا رش ہے لیکن وہ کہنے لگے کہ بہت جگہ ہے۔بس پھرمیری بات سچ ثابت ہو گئی کیوں کہ ہال میں کرسیوں پر جگہ نہیں تھی اور لوگوں نے کھڑے ہوکر برسی کی تقریب میں شرکت کی۔لگ رہا تھا کہ شایدیہ کوئی سیاسی جلسہ ہے لیکن وہ تمام لوگ صرف اور صرف خواجہ رفیق شہید کی عظیم قربانی پر خراج تحسین پیش کرنے آئے تھے۔ اگرپاکستان میں خواجہ سلمان رفیق جیسے لیڈرزملک کی باگ ڈورسنبھال لیں تو پاکستان کو ایک عظیم مملکت بنانے کا خواب بہت جلد شرمندہ تعبیر ہو سکتاہے۔کسی نے خواجہ سلمان رفیق سے پوچھاکہ سیاست بارے کوئی بات کریں تو کہنے لگے کہ شاید اقتدارکا یہ دورخواجہ صاحب کیلئے آخری ہو کیوں کہ پاکستان میں نظریاتی سیاست کا خاتمہ ہوتاجا رہاہے اور ذاتی مفادات کی سیاست کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔خواجہ سلمان رفیق اکثر تقریبات میں تقریر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوجاتے ہیں اور میں سوچتا ہوں کہ اس انسان کے دل میں پاکستان کا کتنادردچھپاہوا ہے اور یہ انسان پاکستان کو ترقی کی بلندیوں پر دیکھنا چاہتا ہے۔اللہ تعالیٰ پاکستان کو ایسے عظیم سپوت عطا کرے تا کہ ملک کو درپیش چیلنجزسے نکالا جاسکے۔
خداکرے میری ارضِ پاک پر اترے
وہ فصل ِگل جسے اندیشہ زوال نہ ہو
تبصرے بند ہیں.