چین میں نیا وائرل خطرہ: HMPV کی علامات، پھیلاؤ اور احتیاطی تدابیر پر ماہرین کا انتباہ

220

بیجنگ: چین میں کورونا کے پانچ سال بعد ایک نیا وائرس "ہیومن میٹا پینو وائرس” (HMPV) تیزی سے پھیل رہا ہے، جس نے خاص طور پر 14 سال اور اس سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق، اس وائرس کی شدت کا اندازہ ابھی تک نہیں لگایا جا سکا، لیکن اس کے پھیلاؤ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

HMPV پہلی بار 2000 میں دریافت ہوا تھا اور یہ "ریسپائریٹری سنسیٹیئل وائرس” (RSV) کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے، جو نزلہ، زکام اور پھیپھڑوں کے انفیکشن کا باعث بنتا ہے۔ خاص طور پر بچے، بزرگ، اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد اس وائرس کے خطرے میں ہیں۔

برطانیہ کی واروک یونیورسٹی کے پروفیسر اینڈریو ایسٹن نے کہا کہ "HMPV کو 2000 سے دنیا بھر میں ایک اہم مسئلے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے، لیکن اس کی شدت میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی۔” انہوں نے وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ پر تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا۔

چین کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے مطابق، 2024 کے آخری ہفتے تک فلو جیسی بیماریوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور HMPV اس وقت اسپتالوں میں رپورٹ ہونے والے چار بڑے وائرل انفیکشنز میں شامل ہے۔

 

HMPV کی علامات میں بخار، کھانسی، اور ناک بند ہونا شامل ہیں۔ امریکی ماہرین کے مطابق، ہر سال امریکہ میں 5 سال سے کم عمر کے 20 ہزار بچے اس وائرس کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہوتے ہیں۔ فی الحال اس وائرس سے بچاؤ کی کوئی ویکسین موجود نہیں، اور اس کا علاج صرف علامات کو کم کرنے تک محدود ہے۔

ماہرین نے HMPV کے پھیلاؤ اور اس کی شدت پر نظر رکھنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ عوامی صحت کو بہتر طریقے سے محفوظ رکھا جا سکے۔

تبصرے بند ہیں.